Thursday, May 16, 2024
Homesliderجلی کٹو میں ایک اور نوجوان کی جان چلی گئی

جلی کٹو میں ایک اور نوجوان کی جان چلی گئی

- Advertisement -
- Advertisement -

چینائی۔ اس وقت ہندوستان کی جنوبی ریاستوں میں تہوار کا ماحول ہے جیسا کہ تلگو ریاستوں میں سنکرانتی پوری جوش و خروش سے منائی جارہی  تو دوسری جانب پڑوسی ریاست میں بیلوں کے مقابلوں کا ایونٹ جلی کٹو منایا جارہا ہے جس میں دو دونوں میں دو افراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔تمل ناڈو کے تروچی ضلع کے پیریا سوریور میں ہفتہ کی صبح ایک 27 سالہ شخص کو اس کے  ہی بیل نے جلی کٹو تقریب میں مار ڈالا۔ ریاست میں بیلوں کو پالنے کے مقابلے کے دوران ہونے والی یہ دوسری موت ہے۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جلی کٹو کے منتظمین نے کہا کہ متاثرہ میناکشی سندرم اپنے بیل کو تقریب کے دروازے پر لے جا رہا تھا جب بیل نے اسے اس کی ران پرسینگ  مار دی۔

 جب اس کا خون بہنے لگا تو اسے تروچی مہاتما گاندھی میموریل سرکاری اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ پیریا سوریور جلی کٹو میں اب تک کم از کم نو افراد زخمی ہوئے ہیں اور مختلف دواخانوں  میں زیر علاج ہیں۔ منتظمین نے  کہا ہے کہ مقابلے میں 400 بیل اور 300 بیلوں کے حصہ لینے کی امیدوار ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے بیل مالکان کے ساتھ ساتھ چھلانگ لگانے والوں کے لیے کوویڈ منفی سرٹیفکیٹ کو لازمی قرار دیا ہے ۔ جلی کٹو کے مقام پر پولیس کی مضبوط نفری موجود ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل  جمعہ کو مدورائی میں جلی کٹو تقریب میں ایک 19 سالہ نوجوان کو بیل نے مار ڈالا۔

یادر ہے کہ جَلّی کٹُّو ہندوستان کی جنوبی ریاست تمل ناڈو میں بیلوں کی لڑائی کا ایک کھیل ہے۔ یہ کھیل ہسپانیہ کی کے قومی کھیل بیلوں کی لڑائی سے مشابہ ہے۔ یہ کھیل ریاست بھر میں بالخصوص دیہی علاقوں میں بے حد مقبول ہے۔تاہم اس کھیل کے انعقاد کی وجہ سے ریاست میں کئی لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔اس کھیل کی وجہ سے اس میں شریک ہو کر بیلوں سے لڑنے والوں، کھیل کا تماشا دیکھنے والوں اور خود کھیل کی حصہ بنے بیلوں کی جان کو خطرہ رہتا ہے۔ اس لیے جلی کٹو پر پابندی کے لیے کئی گوشوں کی مطالبہ کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر پیٹا تنظیم اس میں کافی پیش رہی ہے تاہم اس کے باوجود یہ کھیل عوام میں مقبول ہے ۔