Friday, May 17, 2024
Homeتازہ ترین خبریںجھارکھنڈ کے نتائج نے ایم آئی ایم کا اصلی چہرہ بے نقاب...

جھارکھنڈ کے نتائج نے ایم آئی ایم کا اصلی چہرہ بے نقاب کردیا ہے شبے: محمد علی شبیر

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: تلنگانہ ریاست کے سابق وزیر اور قانون ساز کونسل کے سابق قائد اپوزیشن محمد علی شبیر نے کہاہے کہ ”جھار کھنڈ اسمبلی انتکابات کے نتائج نے ایم آئی ایم کااصل چہرہ اور بی جے پی کے ساتھ قربت کو پوری طرحبے نقاب کر دیا ہے۔شبیر علی نے منگل کے روز میڈیا بیان میں کہا کہ ایم آئی ایم نے 16 نشستوں پر انتخاب لڑا ہے اور وہ صرف 1,73,980 ووٹ ہی ھاصل کر سکی۔جو ریاست میں پائے جانے والے کل ووٹوں کا صرف 1.2 فیصد ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم آئی ایم نے کسی بھی نشست پر کامیابی حاصل کرنے کے لئے مقابلہ نہیں کیا،بلکہ سیکیولر ووٹس تقسیم کرنے اور ووٹرز کو پولرائز کرنے کے لئے مقابلہ کیا تاکہ اس سے بی جے پی امیدوار کی مدد کی جا سکے۔

انہوں نین کہا کہ ایم آئی ایم کی مو جودگی نے بی جے پی کو دو سیٹیں جیتنے میں مدد فراہم کی،جہاں اس کے ووٹ کا حصہ فتح کے فرق سے زیا دہ ہے۔مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے،انہوں نے کہا کہ منڈو اسمبلی حلقہ میں،ایم آئی ایم کی موجودگی نے بی جے پی کے امیدوار جئے پر کاش بھائی پٹیل کو صرف 2,068ووٹون سے جیتنے میں مدد کی،کیونکہ ایم آئی ایم امیدوار نے 13,972 ووٹ حاصل کئے۔اسی طرح بشرم پور سیت پر،ایم آئی ایم نے صرف 6.14 فیصد ووٹ حاصل کئے اور بی جے پی کو کثیر جہتی مقابلے میں 4.52 فیصد کے فرق سے جیتنے میں مدد ملی۔

کانگریس قائد نے کہا کہ ایم آئی ایم کی موجودگی نے بقیہ 14 نشستوں پر انتخابات کو پولرائز کرنے میں بی جے پی کی مدد کی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے 16 میں سے 6 نشستوں پر کامیابی حاصل کی،جہاں ایم آئی ایم نے اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔انہوں نے کہا ”ہم جھارکھنڈ کے ان ووٹرز کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے نہ صرف فرقہ پرست بی جے پی کو شکست دی مبلکہ ان کی خفیہ اتحادی ایم آئی ایم کو بھی مسترد کر دیا“۔

شبیر علی نے کہا کہ اگر ایم آئی ایم انتخابات کو پولرائز نہ کرتی تو کانگریس،جے ایم ایم،آر جے ڈی اتھاد زیادہ نشستیں جیت سکتا تھا۔انہوں نے یاد دلایا کہ ایم آئی ایم نے مہاراشٹرا مین اسی طرح کی گیم اسکیم نافذ کی تھی،جس کی مدد سے بی جے پی۔شیو سینا کو براہ راست 19 نشستیں حاصل ہو ئیں۔سابق وزیر نین کہا کہ ایم آئی ایم کا اصل چہرہ معصوم رہا ہے اور اسے مسلم کمیونٹی کے ساتھ غداری کرنا چھوڑ نا چاہئے۔

شبیر علی نے آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لئے تلنگانہ میں ٹی آر ایس کے ساتھ کھلے اتحاد کے لئے ایم آئی ایم کو چیلنج کیا۔شبیر علی نے کہا کہ ”لوگوں کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ ایم آئی ایم بی جے پی کی بی ٹیم تھی اور وہ آئندہ کے تمام انتکابات مین اسے مسترد کر دیں گے۔