Tuesday, May 7, 2024
Homeٹرینڈنگجے این یو تشدد:ہائی کورٹ نے پولیس کو واٹس ایپ گروپس ممبرا...

جے این یو تشدد:ہائی کورٹ نے پولیس کو واٹس ایپ گروپس ممبرا ن کے فون ضبط کرنے کی ہدایت کی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے منگل کے روز دہلی پولیس کو دو مشتبہ واٹس ایپ گروپس۔فرینڈس آف آر ایس ایس اور اتحاد کے خلاف بائیں بازو کے ممبران کو طلب کرنے اور 5جنوری کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں تشدد کو بھڑ کانے کے سلسلے میں ان کے فون ضبط کرنے کی ہدایت کی ہے۔

جسٹس برجیش سیٹھی نے واٹس ایپ اور گوگل کو ہدایت کی کہ وہ اپنی پالیسی کے مطابق ای میل آئی ڈی سمیت صارفین کی اصل معلومات پر مبنی ڈیٹا کو محفوظ رکھیں۔یہ ہدایت عدالت کے جے این یو کے تین پروفیسرز کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج اور واٹس ائپ گروپ سے متعلق شواہد کو محفوظ رکھنے کے لئے دائر در خواست کی سماعت کے بعد کی گئی ہے۔

وکلاء،ابھیمان چمنی۔منؤ کمار اور روشنی نمبودری کے توسط سے دائر در خواست میں دہلی پولیس کو جے این یو کیمپس کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج بازیافت کرنے کی ہدایت دینے کی مانگ کی گئی ہے۔سماعت کے دوران گوگل کے وکیل نے دلیل دی کہ واٹس ایپ کو ای میل ایڈریس شئیر کرنا چاہئے۔اگر انہوں نے کیا،تو وہ سرچ انجن کے ذریعہ محفوظ ہاجائیں گے۔

واٹس ایپ نے جواب دیا ”ہمارے پاس چیٹ کے مواد تک رسائی نہیں ہے۔ ہم اسے حلف نامے پر ڈالیں گے“۔واٹس ایپ کے وکیل نے وضاحت کی ”آخر تک خفیہ کاری کے خاتمے پر کام کرتا ہے اور اس تک رسائی اور حفاظت کا واحد راستہ ہے۔

اس پر رد عمل طاہر کرتے ہوئے،گوگل کے وکیل نے کہا ”واٹس ایپ سارفین کو بنیادی معلومات فراہم کر سکتا ہے اور کم سے کم یہ کیا جاسکتا ہے“۔در خواست گزار کی جانب سے پیش ہوئے سینئیر ایڈوکیٹ ریبیکا جان نے بیان کیا کہ بنیادی صارفین اس گروپ میں داخل ہوتے ہیں اور باہر ہوتے ہیں۔فون ایک بنیادی ثبوت ہے۔پولیس نے ایک بار فون ضبط کر لیا تو وہ واٹس ایپ سے بنیادی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

دہلی حکومت کے مستقل وکیل راہول مہرہ نے دہلی پولیس سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے واٹس ایپ گروپس سے تعلق رکھنے والے 37افراد کی شناخت کی ہے۔کچھ لوگ فرار ہو گئے،لیکن سب کو طلب کیا جائے گا۔سماعت کے اختتام کے بعد،جے این یو کے پروفیسر

 ز،امیت پرمیسورن،اتل سود،اور شکلا ونایاک کے ذریعہ در خواست نمٹادی گئی۔

واضح ہو کہ،5جنوری کو نقاب پوش لوگوں کا ہجوم جے این یو کیمپس میں داخل ہوا اور تین ہاسٹل کے طلباء کو نشانہ بنایا۔نقاب پوش مردوں کے ہاتھوں میں لاٹھی اور لوہے کی سلاخیں تھیں۔انہوں نے تین ہاسٹلوں میں طلباء کو زدو کوب کیا اور کیمپس میں توڑ پھوڑ کی۔ اس واقعہ کے سلسلے میں وسنت کنج(نارتھ) تھانے میں تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں