Saturday, May 4, 2024
Homeتازہ ترین خبریںحجاب پابندی ، سپریم کورٹ کے ججوں میں اختلاف، مقدمہ بڑی بنچ...

حجاب پابندی ، سپریم کورٹ کے ججوں میں اختلاف، مقدمہ بڑی بنچ کے حوالے

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے کرناٹک میں پری یونیورسٹی کالجوں کے کلاسزمیں طالبات کے حجاب پہننے پر ریاستی حکومت کی پابندی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر جمعرات کو الگ الگ فیصلہ سنایا ہے ۔جسٹس ہیمنت گپتا اورجسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر مختلف خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو چیف جسٹس کے سامنے بھیجاجائے گا، تاکہ سماعت کے لئے بڑی بنچ تشکیل دی جاسکے ۔

ہائی کورٹ نے 15 مارچ کے اپنے فیصلے میں حجاب پہننے پر پابندی لگانے والے ریاستی حکومت کے پانچ فروری کے حکم کوبرقراررکھا تھا۔ اس کے خلاف سپریم کورٹ میں کئی عرضیاں دائرکی گئیں۔جسٹس گپتا جو سپریم کورٹ بنچ کی صدارت کررہے تھے ، انہوں نے ہائی کورٹ کے فیصلے کوبرقرار رکھا اور (ہائی کورٹ کے ) 15 مارچ کے فیصلے کے خلاف اپیلوں کو خارج کردیا جبکہ جسٹس دھولیا نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو مسترد کردیا اوردرخواست گزاروں کی عرضیوں کو قبول کرلیا۔جسٹس دھولیا نے کہا یہ (حجاب پہننا) انتخاب کا معاملہ ہے ، نہ زیادہ اور نہ ہی کم۔ سپریم کورٹ کے الگ الگ فیصلے کی وجہ سے ، ریاستی حکومت کا 5 فروری کا وہ حکم برقرار رہے گا، جس میں کلاس رومز میں حجاب پہننے پر پابندی لگائی گئی تھی۔

سپریم کورٹ کی دورکنی بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر 10 دن کی مسلسل سماعت مکمل ہونے کے بعد 22 ستمبرکو اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔بنچ کے سامنے سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کرناٹک حکومت کی نمائندگی کی جبکہ درخواست گزاروں کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل، دشینت دوے ، دیو دت کامت، سلمان خورشید، حذیفہ احمدی، سنجے ہیگڑے ، راجیو دھون اور دیگر نے دلائل پیش کئے ۔