Saturday, May 18, 2024
Homeبین الاقوامیحج اور عمرے کے بائیکاٹ کا مطالبہ

حج اور عمرے کے بائیکاٹ کا مطالبہ

- Advertisement -
- Advertisement -

طرابلس ۔ لیبیا کے مفتی اعظم نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ حج اور عمرے کا بائیکاٹ کریں۔ متعدد دیگر مفتیان کی جانب سے بھی مسلمانوں کو حج اور عمرے کے لئے سعودی عرب نہ جانے کامشورہ دیا جارہا ہے۔ لیبیا کے مفتی اعظم صادق الغاریانی کی جانب سے جاری کردہ فتوے میں کہا گیا ہے کہ زائرین کے حج اور عمرے سے حاصل ہونے والی کمائی کو سعودی حکومت دیگر مسلمانوں کے قتل کے لیے استعمال کرتی ہے۔

الغاریانی کے مطابق، جو پیسہ زائرین سعودی حکومت کو دیتے ہیں، سعودی حکومت اس پیسے کا استعمال کر کے دوسرے مسلمانوں کے خلاف جرائم کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔ بیس لاکھ سے زائد مسلمان حج کے لیے مکہ میں اس مرتبہ زائرین کے لئے اسمارٹ حج کی سہولت پر اس فتوے میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد جو پہلے حج یا عمرہ کر چکے ہیں اگر وہ دوبارہ سعودی عرب جاتے ہیں تو یہ ثواب نہیں بلکہ گناہ ہوگا۔ اس سے قبل اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے مفتی یوسف القرضاوی نے بھی ایک فتوے میں دنیا بھر کے مسلمانوں کو حج اور عمرہ نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا ۔

القرضاوی کے بموجب اللہ کو آپ کے حج کی ضرورت نہیں ہے۔ اصل ذمہ داری جو اس نے آپ پر ڈالی ہے، وہ ہے اپنے بندوں کے کام آنا ہے۔ انہوں نے کہا، مسلمان حج اور عمرے پر پیسہ خرچ کرنے کی بجائے بھوکوں کو کھانا کھلائیں، بیماروں کی تیمار داری اور علاج کریں اور بے گھروں کو گھر فراہم کریں، کیوں کہ اللہ کی نگاہ میں پیسے کا یہ استعمال حج اور عمرے سے کہیں بہتر ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ دیگر انسانوں کے کام کر کے آپ کو کعبے کے گرد طواف سے زیادہ قلبی سکون اور روحانی اطمینان ملے گا۔

تیونس کے مذہبی رہنماوں نے بھی ملک کے مفتی اعظم سے کہا ہے کہ وہ لوگوں کو حج کے لئے سعودی عرب جانے سے روکنے کے لیے فتویٰ جاری کریں۔ تیونس کی اماموں کی یونین کے ایک سینیئر عہدیدار فیصل الشعور نے کہا ہے کہ سعودی عرب علاقائی جنگوں میں ملوث ہے اور اسے زائرین کی جانب سے سرمایہ فراہم نہیں ہونا چاہیے۔ الشعور نے مزیدکہا جو پیسے سعودی حکام کو حج کی وجہ سے حاصل ہوتا ہے، وہ دنیا بھر کے غریب مسلمانوں کے مدد کے لیے استعمال نہیں کرتا، بلکہ لوگوں کو قتل اور بے گھر کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے، جیسا کہ اس وقت یمن میں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیونس کے باشندے حج کا بائیکاٹ کریں اور یہ سرمایہ غریب افراد کی مدد کے لئے استعمال کریں، جو غربت اور افلاس کی وجہ سے پریشان حال ہیں۔