Saturday, May 18, 2024
Homesliderحج کے نام پر دھوکہ دینے والے ٹراویل ایجنٹس کے خلاف سخت...

حج کے نام پر دھوکہ دینے والے ٹراویل ایجنٹس کے خلاف سخت کارروائی اور خصوصی سیل کے قیام کا مطالبہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: بیشتر ٹریول ایجنٹوں کے ذریعہ درجنوں حیدرآبادیوں کو حج اور عمرہ کے مقدس سفر کے نام پر دھوکہ دیا جارہا ہے۔ حج سیزن کے دوران ٹریول ایجنٹس کے ذریعہ دھوکہ دہی کے بعد عوام انصاف کےلئے  تھانوں کے سامنے کھڑے نظر آتے ہیں اور ہر ایک کی کہانی جدا ہوتی ہے لیکن ان میں دھوکہ دہی مشترکہ کردار ہوتا ہے۔ عوام نے حج کے نام پر دھوکہ دینے والے ٹریول ایجنٹوں کے خلاف سخت کارروائی شروع کرنے اور پی ڈی ایکٹ کے تحت ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ عوام نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ان معاملات کو دیکھنے کے لئے ویمن سیل ، ایس ایچ ای ٹیموں کی طرح ایک خصوصی سیل تشکیل دیا جائے ۔

حج کا سفر مسلمانوں کے لئے ایک لازمی مذہبی فریضہ ہے جو ان کی زندگی میں کم از کم ایک بار ان تمام بالغ مسلمانوں کو انجام دینا ہوگا جو جسمانی اور مالی طور پر سفر کرنے کے قابل ہیں۔ مکہ کے سفر کے لئے پرواز کا خرچ 10 سے 30 ہزار  روپے کے درمیان ہے لیکن دھوکہ دہی کرنے والے زائرین  کو کم قیمتوں پر یا بلا معاوضہ سفر پر روانہ کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔ لوگوں کو یہ سوچنا چاہئے کہ وہ بنیادی اخراجات ادا کیے بغیر کیسے سفر کرسکتے ہیں اور اس  بنیادی ضرورت کو سمجھتے ہوئے وہ ان دھوکہ بازوں سے محتاط رہ سکتے ہیں۔ یہ مسئلہ 8 ٹریول ایجنٹوں کی گرفتاری کے ساتھ ایک بار پھر منظرعام پر آیا جنہوں نے عازمین حج کو جعل سازی کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے کہا ہے  کہ اس گینگ نے 500 کے قریب زائرین کو دھوکہ دیا ہے۔ سماجی کارکن اور مجلس بچاؤ تحریک ( ایم بی ٹی ) کے ترجمان امجد اللہ خان نے کہا زیادہ تر معاملات میں ایک شخص  جس کی عوام کو دھوکہ دینے  میں مجرمانہ تاریخ ہے  وہ ایک ہی طریقہ کار کا استعمال کررہا ہے اور اس میں ملوث ہے۔ اکثر صرف نام کا بورڈ تبدیل کرکے اور انفراسٹرکچر کو بدل کر لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔

ٹریول ایجنٹ جسے دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا گرفتاری کے بعددو تین  دن کے اندر ضمانت پر باہرآجاتا ہے اور مزید جرائم کا ارتکاب کرتا ہے۔ ان پر سخت قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ وہ پھر اس طرح کی دھوکہ دہی میں ملوث  نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین سیل ، شی ٹیموں کے طرح پولیس کو بھی اس قسم کی دھوکہ دہی سے نمٹنے کے لئے ایک علیحدہ سیل قائم کرنا چاہئے۔ اگرچہ اعلی حکام نے ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد کیا ہے اور اس میں شرکت کی تھی اور شہر میں فراڈ ٹریول ایجنٹوں کو مٹانے کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن زمینی سطح پر کچھ نہیں ہوا ہے۔

 ایک اور کارکن ایس کیو مسعود نے کہا پولیس کو مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے تاکہ دوبارہ وہ ان جرائم کا ارتکاب نہ کریں۔ عوام کو بھی ان دھوکہ بازوں کے بارے میں محتاط رہنا چاہئے۔ ساؤتھ زون ٹاسک فورس ٹیم کے انسپکٹر ایس راگھویندر جنہوں نے کہا ہے ہ  زائرین کو بھی دھوکہ دہی سے محتاط رہنا چاہئے۔ انہیں آنکھیں بند کر کے کسی بھی ٹراویل ایجنٹ پر  یقین نہیں کرنا چاہئے ۔ ہدایات سے متعلق سرکاری ویب سائٹوں اور سفارت خانے کے سوشل میڈیا ہینڈلز کا مطالعہ کرنا چاہئے۔

سعودی عرب نے اس سال حج اور عمرہ  پر کوویڈ 19 وبائی بیماری کے پیش نظر پابندی عائد کردی تھی ، اسی مناسبت سے انہیں اپنے مقدس سفر کا منصوبہ بنانا چاہئے۔ انہوں نے مزید انتباہ دیا کہ وہ آزادانہ طور پرٹراویل ایجنٹ  کے  پس منظر کی جانچ پڑتال کریں۔ خیال رہے کہ مصطفیٰ محمد نے طریق الجنہ کے نام سے ایک فلاحی کام کیا  گیا تھا۔ اور وہ اس کے ذریعہ  کاکاجی سٹی سنٹر شاپنگ مال ، خلوت ، حسینی عالم ، چارمینار میں عوام کو نشانہ بنایا تھا  ۔ دبئی کے شیخ کی شکل اختیار کرنے کے علاوہ  فلاحی  سرگرمی کے ذریعہ مفت میں لوگوں کو  حج اور  عمرہ بھیجنے کا عوام کو لالچ دیا اور اس کے چنگل میں کئی لوگ پھنس گئے تھے ۔