Sunday, May 19, 2024
Homesliderحضورآباد میں شکست ،ٹی آر ایس میں بڑی تبدیلیوں کا امکان

حضورآباد میں شکست ،ٹی آر ایس میں بڑی تبدیلیوں کا امکان

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ حضورآباد ضمنی انتخابات  کے نتائج عوام کی عین امیدوں کے مطابق رہے لیکن تلنگانہ کے چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ  ان نتائج سے حیرت زدہ ہیں  کیونکہ انہیں پارٹی کی شکست کا یقین نہیں تھا۔ چیف منسٹر کے سی آر جو فارم ہاوز میں قیام کرتے ہوئے  گزشتہ روز صبح سے نتائج پرنظر یں مرکوز کرلی تھیں  اور جب حتمی فیصلہ آیا تو نتائج ان کے لئے قابل قبول نہیں تھے ۔

 اس ضمن میں ذرائع نے کہا کہ کے سی آر  نے انتخابی مہم میں شریک رہے وزراء اور سینئر قائدین سے ربط کرکے ہر منڈل میں ووٹنگ رجحان پرمعلومات حاصل کرلی ہیں ۔ انہوں نے ابتدا سے بی جے پی کی سبقت پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ ٹی آر ایس کے مضبوط علاقوں میں بی جے پی کو اکثریت ناقابل فہم ہے۔ کے سی آر کا ماننا  ہے کہ انتخابی مہم میں یا تو قائدین ووٹر کی نبض جاننے میں ناکام رہے یا لمحہ آخر میں بی جے پی اور کانگریس نے باہمی مفاہمت سے ٹی آر ایس کو شکست دینے کی منصوبہ بندی کی۔ کے سی آر کے بموجب  ووٹوں کی گنتی  کے دوران ہی کئی سیاسی مبصرین سے بھی ربط قائم کیا اور وجوہات کا پتہ چلانے کی کوشش کی۔

 چیف منسٹر کو مختلف سروے رپورٹس کے ذریعہ یقین دلایا گیا تھا کہ پارٹی کو کامیابی ملے گی ۔کے سی آر حضورآباد کے نتیجہ سے خوش نہیں ہیں اور وہ پارٹی میں بڑی تبدیلیوں کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ چیف منسٹر ایسے قائدین کو اہم ذمہ داریوں سے محروم کرسکتے ہیں جو حیدرآبادیا ضلع میں بیٹھ کر کامیابی اور ناکامی کے اندیشے قائم کئے ہیں۔ عوام کے درمیان آنے والے کئی قائدین نے چیف منسٹر کو باور کروانے کی کوشش کی تھی کہ پارٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ کے سی آر  نے انتخابی مہم میں وزراء ، عوامی نمائندوں اور قائدین کی حصہ داری پر الیکشن انچارج ہریش راؤ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نتیجہ نے پارٹی اور حکومت کی سطح پر بڑی تبدیلیاں کرنے پر مجبور کردیا ہے  اور29 نومبر کو ورنگل میں پارٹی کے وجئے گرجنا میں چیف منسٹر کا خطاب اہمیت کا حامل رہے گا۔