Saturday, April 27, 2024
Homesliderحکومت کے خلاف ہڑتا ل کا پہلادن کامیاب

حکومت کے خلاف ہڑتا ل کا پہلادن کامیاب

- Advertisement -
- Advertisement -

گوہاٹی/اگرتلہ ۔ مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اور 12 نکاتی مطالبات کی حمایت میں 10 مرکزی ٹریڈ یونینوں کی طرف سے دو روزہ ملک گیر ہڑتال نے بینکنگ، ڈاک، ٹیلی کمیونیکیشن، انشورنس خدمات اور بہت سی خدمات کو جزوی طور پر متاثر کیا۔ شمال مشرقی علاقے میں دو روزہ ملک گیر بند میں بینکنگ اور ڈاک کی خدمات بڑے پیمانے پر متاثر ہوئی ہیں، جسے بی جے پی مخالف جماعتوں بشمول کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت یافتہ متعدد ٹریڈ یونینوں نے شروع کیا  ہے۔ ہڑتال کے باعث ٹرانسپورٹ کے شعبے بھی متاثر ہوئے۔

 ایک ماہ سے زائد طویل مہم کے بعد ہڑتالی ملازمین اور دیگر ملازمین  نے اپنے 12 نکاتی چارٹر آف لیبر کوڈ کو ختم کرنے، سرکاری شعبے کی کسی بھی شکل میں خانگیانہ  سمیت دیگر مطالبات کی حمایت میں پیر اور منگل کو ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیشنل منیٹائزیشن پائپ لائن کو ختم کرنا، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ کے تحت اجرت کی تقسیم میں اضافہ اور کنٹریکٹ ورکرز کو ریگولرائز کرنا شامل ہے ۔ ہڑتالی ملازمین کے لیڈروں نے دعویٰ کیا کہ دو روزہ ہڑتال کے پہلے دن تمام آٹھ شمال مشرقی ریاستوں میں ردعمل بہت اچھا رہا۔ احتجاج کرنے والے ملازمین اور کارکنوں کے ایک رہنما جواہر لال ڈے نے کہا ہڑتال صرف ملازمین اور کارکنوں کے مفاد میں نہیں ہے۔

یہ احتجاج مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج اور ہندوستانی بینکوں، انشورنس، ٹیلی کمیونیکیشن کے تحفظ کے لیے ہے۔ نام نہاد اصلاحات سے پیداوار اور خدمات کے دیگر شعبے متاثر ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پی اسی بیز تمام سرکاری اسکیموں کو نافذ کر رہے ہیں جن میں جن دھن یوجنا، سماجی شعبے کی انشورنس اسکیم اور مدرا اسکیم شامل ہیں، جن کا مقصد سماج کے معاشی اور سماجی طور پر پسماندہ طبقات کے لیے ہے۔ بینکنگ ملازمین بھی حکام کی جانب سے غیر بنیادی سرگرمیوں کی آؤٹ سورسنگ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔