Sunday, May 12, 2024
Homesliderحیدرآبادزیر زمین پانی کے استعمال میں تلنگانہ میں سرفہرست

حیدرآبادزیر زمین پانی کے استعمال میں تلنگانہ میں سرفہرست

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ریاست کے زیر زمین پانی کے محکمے اور سنٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ کے مشترکہ طور پر کیے گئے زمینی پانی کے وسائل کے تخمینے کے مطابق حیدرآباد 2019-20 میں بڑی حد تک زیر زمین پانی کے استعمال میں سرفہرست ہے، اس کے بعد  میں راجنا سرسیلا اور جنگاون اضلاع کا نمبر آتا ہے۔ حیدرآباد کے علاوہ راجنا سرسیلا اور جنگگاؤں اضلاع، رنگا ریڈی، محبوب نگر اور نظام آباد ریاست میں زیر زمین پانی کے زیادہ استعمال کی فہرست میں اولین مقامات پر ہیں ۔

 نو دیگر اضلاع   جگیتال، ورنگل دیہی اور شہری، ناگرکرنول، میدچل ۔ ملکاجگیری، سنگاریڈی، وقارآباد، کاماریڈی اور سدی پیٹ زمینی پانی کے اعتدال پسند استعمال میں تھے جبکہ باقی اضلاع زیر زمین پانی کے کم استعمال کے زمرے میں رہے ۔ حیدرآباد میں زیر زمین پانی کا  97فی صد استعمال کیا گیا جب کہ راجنا سرسیلا اور جنگاؤں میں بالترتیب 79 فیصد اور 78 فیصد زیر زمین پانی استعمال  ہوا  ہے ۔ رنگا ریڈی میں 74 فیصد زمینی پانی استعمال کیا گیا جب کہ محبوب نگر میں 72 فیصد اور نظام آباد میں 70 فیصد زیر زمین پانی استعمال ہوا ہے ۔

ریاست کے زمینی وسائل کا مارچ 2020 تک تخمینہ جی ای سی2015 کے طریقہ کار کی بنیاد پر کیا گیا۔ چونکہ ریاست کا بڑا حصہ سخت چٹانوں سے نیچے ہے ، اس لیے واٹرشیڈ کو پوری ریاست کے لیے تشخیصی یونٹ کے طور پر لیا گیا تھا۔ 2019-20 کے وسائل کے تخمینہ کے مطابق کل سالانہ نکالنے کے قابل زمینی وسائل 15128 ملین کیوبک میٹر (کمانڈ ایریا: 6705 اور نان کمانڈ ایریا: 8423) ہیں، جو 2017 کے وسائل (12367ایم سی ایم ) کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہے۔ یاد رہے کہ شہر حیدرآباد اس وقت مکانات یا دفاتر کےلئے بنائی جانے والی عمارتوں کی تعمیر کے آغاز سے قبل بورویل کی کھدائی ایک بنیادی ضرورت بن چکی ہے ۔