Wednesday, May 8, 2024
Homesliderحیدرآبادی عوام میں برقی گاڑیوں کے استعمال کا بڑھتا رجحان

حیدرآبادی عوام میں برقی گاڑیوں کے استعمال کا بڑھتا رجحان

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد : کیا حیدرآباد آہستہ آہستہ اور مستقل طور پر  حمل و نقل میں ایک نئی تبدیلی  کا شہر بن کر ابھر رہا ہے ؟ اس کا جواب ہاں میں ہوسکتا ہے کیونکہ اس وقت نوابوں کے شہر  میں کئی اور کافی اشارے مل رہے ہیں کہ  شہر میں زیادہ سے زیادہ لوگ بتدریج برقی گاڑیوں کا رخ کررہے ہیں۔ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) کے اعداد و شمار کے مطابق  گریٹر حیدرآباد کے علاقے میں اب 10000 سے زیادہ برقی گاڑیاں موجود ہیں ، جن میں سے 4535 بیٹری سے چلنے والی گاڑیاں 4541 ہائبرڈ ڈیزل برقی گاڑیاں اور 1778ہائبرڈ پٹرول الیکٹرک گاڑیاں ہیں۔

              جب اس تعداد کا مقابلہ کچھ سال پہلے ایسی گاڑیوں کی تعداد سے کیا جائے تو اس میں زبردست اضافہ ریکارڈ ہوجاتا ہے۔ سال 2016 تک حیدرآباد میں صرف 25 برقی گاڑیاں چل رہی تھیں۔ صرف چار سالوں میں اس کی تعداد 4535 ہوگئی ہے ، جبکہ ڈیزل برقی یا پیٹرول الیکٹرک گاڑیاں بالکل نہیں تھیں۔ فی الحال ٹی ایس آر ٹی سی شہر میں 40 مکمل طورپربرقی گاڑیاں چلارہی ہے۔ترقی اس طرح رہی ہے کہ لاک ڈاؤن کے باوجود سال 2020 میں بیٹری گاڑیوں کی تعداد میں1360 کا اضافہ دیکھا گیا ، حالانکہ سال ڈیزل الیکٹرک اور پیٹرول برقی گاڑیوں کی فروخت میں اتنا اچھا اضافہ نہیں تھا۔

تلنگانہ الیکٹرک وہیکلز اینڈ انرجی اسٹوریج پالیسی 2020-2030 برقی گاڑیوں کو تیز رفتاری سے  اپنانے میں آگے بڑھنے کے لئے تیار ہے تو اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ حیدرآباد میں برقی گاڑیوں کے اضافہ میں کس رفتار کے ساتھ ہوگا ۔ اس پالیسی کے تحت ریاستی حکومت نے تلنگانہ میں خریدی اوررجسٹرڈ ہونے والے پہلے 2 لاکھ الیکٹرک دو پہیوں کے لئے روڈ ٹیکس اور رجسٹریشن فیس کی صد فیصد چھوٹ کی پیش کش کی ہے۔

آر ٹی اے جوائنٹ ٹرانسپورٹ کمشنر (آئی ٹی اینڈ ویجیلنس) سی رمیش کے مطابق الیکٹرک موبلٹی میں مستقل ترقی ہورہی ہے اورزیادہ سے زیادہ لوگ ان گاڑیوں کو مناسب الیکٹرک وہیکل (ای وی) چارجنگ اسٹیشنوں کی مدد سے استعمال کریں گے۔الیکٹرک گاڑیاں زیادہ ترموٹرسائیکلیں ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ روڈ ٹیکس اور رجسٹریشن فیس کی صد فیصد چھوٹ عوام کو برقی گاڑیاں جو ماحول دوست ہیں اورطویل عرصے میں پیسہ بچانے کے لئے حوصلہ افزائی کرے گی