Monday, April 29, 2024
Homesliderحیدرآباد میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے 3 افراد...

حیدرآباد میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے 3 افراد گرفتار۔ 4 دستی بم برآمد

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ حیدرآباد پولیس نے اتوار کے روز شہر میں بم دھماکے اور پرہجوم مقامات پر حملوں کے ذریعے دہشت اور تباہی پھیلانے کی سازش کا پردہ فاش کیا۔حیدرآباد پولیس نے اتوار کو بتایا کہ پاکستان کی آئی ایس آئی اور لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے تین افراد کو اس سلسلے میں شہر کے ملک پیٹ سے گرفتار کیا گیا۔تینوں افراد کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ جن کی شناخت عبدالزاہد، محمد سمیع الدین اور معاذ حسن فاروق کے نام سے ہوئی ہے اور پولیس نے ان کے قبضہ سے  چار دستی بم، ایک موٹر سائیکل اور نقدر قم برآمد کر لی۔

پولیس نے کہا ہے کہ کہ تینوں شہر حیدرآباد  میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔عبدالزاہد اس سے قبل حیدرآباد میں دہشت گردی سے متعلق کئی مقدمات میں ملوث تھا جس میں 2005 میں حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر کے ٹاسک فورس کے دفتر بیگم پیٹ پر حملے پر خودکش حملہ بھی شامل تھا۔ وہ پاکستانی آئی ایس آئی  لشکر طیبہ ہینڈلرز کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں تھا۔حیدرآباد پولیس نے کہا کہ مصدقہ اطلاع ملنے پر پولیس نے چھاپہ مارا اور تینوں افراد کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ گرفتار افراد کے پاس چار ہینڈ گرنیڈ ملے جنہیں انہوں نے حیدرآباد میں دہشت گردانہ حملوں کے لیے استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے بموجب گرفتار کیے گئے افراد مبینہ طور پر حیدرآباد کے تین مفرور افراد کی رہنمائی میں کام کر رہے تھے، جو اس وقت پاکستان میں پناہ لے رہے ہیں اور آئی ایس آئی ، ایل ای ٹی کے لیے کام کر رہے ہیں۔عبدالزاہد نے اپنے اعترافی بیان میں انکشاف کیا ہے کہ فرحت اللہ غوری، ابو حمزلہ اور مجید نے اس کے ساتھ اپنے رابطوں کو بحال کیا اور انہوں نے زاہد کو حیدرآباد میں دوبارہ دہشت گردانہ حملے کرنے کے لیے بھرتی کرنے اور اسے انجام دینے کی ترغیب دی۔پولیس نے کہا کہ پاکستان میں مقیم ہینڈلرز کے کہنے پر زاہد نے سمیع الدین اور معاذ حسن کو بھرتی کیا۔تینوں افراد کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد عدالتی  ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔