Tuesday, April 30, 2024
Homeتازہ ترین خبریںحیدرآباد پولیس نے شہر میں کنہیا کمار کے جلسہ کی اجازت سے...

حیدرآباد پولیس نے شہر میں کنہیا کمار کے جلسہ کی اجازت سے انکار کر دیا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: کمیو نسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کو شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف منعقد ہونے والے عوامی جلسہ کو،پولیس کی جانب سے جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کرنے پر منسوخ کرنا پڑا۔اس عوامی جلسہ میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار شرکت کرنے والے تھے۔

مہدی پٹنم کے ایک فنکشن ہال،کرسٹل گارڈن میں،شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیژن(این آر سی) اورنیشنل پاپولیشن رجسٹر(این آر پی) کے خلاف اجلاس منعقد کیا گیا۔سی پی آئی کی حیدرآباد یونٹ کو آخری لمحے میں یہ اجلاس منسوخ کرنا پڑا،کیونکہ پولیس نے اجازت نہیں دی تھی۔اگر چہ کہ پولیس نے پارٹی رہنماؤں کو اجلاس سے انکار کے بارے میں مطلع نہیں کیا ہے،لیکن انہوں نے فنکشن ہال کے انتظامیہ کو اجلاس کے لئے انتظامات نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

سی پی آئی حیدرآباد کے سکریٹری ای۔ٹی نرسمہا نے بتایا کہ وہ پولیس کی جانب سے عوامی جلسہ کی اجازت نہ دینے کے معاملے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع ہوں گے۔سی پی آئی کے قومی سکریٹری کے نارائن اور سابق رکن پارلیمنٹ سید عزیز پاشاہ،کنہیا کمار کے ساتھ جلسہ کو مخاطب کرنے والے تھے۔عزیز پاشاہ نے عوامی جلسے کی اجازت دینے سے انکار پر پولیس کی سخت مذمت کی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس افسران تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) حکومت کی ایما پر عمل پیرا ہیں۔سی پی آئی رہنما نے کہا کہ پولیس پر امن جلسوں کی اجازت سے انکار کرکے جمہوری حق کو پامال کر رہی ہے۔سی پی آئی رہنما نے حیرت کا اظہار کیا کہ کچھ گروپوں کو مظاہرے کرنے کی اجازت کیوں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پولیس نے بائیں بازو کی جماعتوں کو پچھلے ماہ مظاہرے کی اجازت سے انکار کر دیا گیا تھا۔

مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس کو بھی سی اے ا ے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالنے کی اجازت سے انکار کر دا یا۔اس کے رہنماؤں نے حیدرآباد پولیس کمشنر انجنی کمار کے متعصبانہ سلوک پر گورنر تاملیسائی سوندر راجن سے شکایت کی تھی۔اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا کہ صرف کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کو احتجاجی مارچ کرنے کی اجازت د ی گئی ہے،کیونکہ یہ حکمراں جماعت کی اتحادی ہے۔واضح ہو کہ،مجلس نے 10جنوری کو ترنگا مارچ کا انعقاد کیا۔اور اس نے 25جنوری اور 30جنوری کو مزید احتجاج کا اعلان کیا ہے۔