Friday, May 17, 2024
Homesliderحیدرآباد کو دہلی کے خلاف حوصلے بلند کرنے والی کامیابی کی ضرورت

حیدرآباد کو دہلی کے خلاف حوصلے بلند کرنے والی کامیابی کی ضرورت

- Advertisement -
- Advertisement -

ابوظہبی: کپتان شریئس آیر کی زیر قیادت میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی دہلی کیپٹلز کی ٹیم منگل کو سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف آئی پی ایل میچ میں جیت کی ہیٹ ٹرک کرنے کے ارادے سے میدان میں اترے گی جبکہ ابتدائی دو مقابلے گنوانے والی وارنر کی زیر قیادت سن رائزرس حیدرآباد کو ٹورنمنٹ کی پہلی کامیابی کی تلاش ہے تاکہ اس کے حوصلے بلند ہوسکیں ۔
دہلی آئی پی ایل کے رواں 13 سیزن میں اپنے دونوں میچ جیتنے کے بعد چار نشانات کے ساتھ ٹیموں کے جدول میں سرفہرست ہے جبکہ حیدرآباد کی ٹیم اپنے دونوں مقابلے ہارنے کے بعد آٹھویں نمبر پر ہے ۔ دہلی نے پہلے میچ میں کنگز الیون پنجاب کو ایک سوپر اوور میں شکست دی تھی اور آخری میچ میں چینائی سوپر کنگزکو مات دی تھی ۔ اس کے برعکس حیدرآبادکو پہلے رائل چیلنجرز بنگلور نے 10 رنز سے اورآخری میچ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے سات وکٹوں سے شکست دی ہے۔دہلی کے لئے آخری میچ میں ان کے دونوں اوپنرز شکھر دھون اور پرتھوی شا نے بہترین آغازدیا۔ دھون نے 35 اورپرتھوی نے64 رنزبنائے ۔ دہلی کے لئے بیٹسمینوں اوربولروں دونوں نے ہی اس میچ میں اپنا کردار بخوبی اداکیا اور ٹیم بہت متوازن نظرآرہی ہے ۔

وکٹ کیپر رشبھ پنت نے بھی عمدہ بیٹنگ کی۔ دہلی کی ٹیم نے اب تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اسے ٹورنمنٹ میں اپنے دعوے کو برقرار رکھنے کے لئے فتوحات کے سلسلہ کو برقرار رکھنا ہوگا۔ اگر دہلی اپنے اگلے چیلنج کو عبورکرتی ہے تو وہ جیت کی ہیٹ ٹرک کو مکمل کرلے گی۔دہلی نے مہندر سنگھ دھونی کی زیر قیادت چینائی کی ٹیم کو مکمل طور پر پست کردیا تھا۔ اس میچ میں دہلی کے بولرز نے بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور176 رنز کے اسکورکا عمدہ دفاع کیا۔ دہلی کے لئے کاگیسو ربادا نے ایک مرتبہ پھر اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا اور چار اوورز میں26 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔

ربادا اور اینرک نورٹجے کی فاسٹ بولروں کی جوڑی نے چینائی کو قابو میں رکھا اور انہیں رنز تیزکرنے کی اجازت نہیں دی۔ نورٹجے نے دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اگر ان دونوں کی جوڑی اپنی تال میں رہتی ہے تو پھر یہ کسی بھی ٹیم کے لئے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے ۔ وارنر کو ان سے خاص طور پر محتاط رہنا ہوگا۔ٹورنمنٹ میں اپنی پہلی جیت کی تلاش میں مصروف حیدرآباد کے سامنے دو میچ جیتنے پر پرجوش دہلی کا چیلینج ہوگا۔ حیدرآباد کو کے کے آرخلاف پچھلے میچ سے سبق سیکھتے ہوئے اپنی بیٹنگ پر توجہ دینی ہوگی۔ حیدرآباد کو درپیش سب سے بڑا چیلنج اس کا مڈل آرڈر کا لڑکھڑانا ہے۔ حیدرآباد کے بیٹسمین کے کے آر کے خلاف ناکام رہے تھے ۔ تاہم ان کے لئے یہ خوشی کی بات ہے کہ ٹاپ آرڈر بیٹسمین منیش پانڈے فارم میں آگئے ہیں اور انہوں نے کولکتہ کے خلاف سب سے زیادہ51 رنز بنائے ۔ حیدرآباد میں وارنر ، جانی بیرسٹو ، پانڈے اور محمد نبی جیسے اچھے بیٹسمین ہیں جو بڑے اسکور کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن انہیں اس فارمیٹ میں رنزکی رفتارکو تیز کرنے کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔

وارنر نے کولکتہ کے خلاف ضرورت سے زیادہ احتیاط کا مظاہرہ کرنے پر اپنے بیٹسمینوں پرسخت تنقید کی تھی اور یہ بھی کہا کہ35-36 ڈاٹ گیندوںکھیل کر میچ نہیں جیتا جاسکتا۔ حیدرآباد نے20 اوورزمیں چار وکٹوں کے نقصان پر142 رنز بنائے تھے جبکہ کولکتہ نے 18 اوور میں میچ جیت لیا تھا۔حیدرآباد کے کپتان نے کہا تھا کہ بیٹسمینوں کو حریف بولروں پر دباؤ ڈالنا چاہئے تھا اور درمیانی اوورز میں باؤنڈری لگانی چاہئے تھی۔ کپتان نے کہا کہ انہیں بہت مایوسی ہوئی ہے کہ ان کے بیٹسمینوں نے زیادہ ڈاٹ بال کھیلیں۔ درمیانی اوورز میں 35۔36 ڈاٹ بال کھیلیں جو ٹی 20 کرکٹ میں قابل قبول نہیں ہے ۔بیٹسمینوں کو اپنا ذہنی نقطہ نظر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔

حیدرآبادکو ٹی20 فارمیٹ کے مطابق کھیل کو آگے بڑھانا ہوگا۔ دہلی کے لئے حیدرآباد کو آسان حریف تصور نہیں کرناچاہئے ۔ٹیم کے اسٹار لیگ اسپنر راشد خان کو جلد ہی فارم میں واپس آنا ہوگا اور ٹیم کے بولنگ شعبہ کو مضبوط بنانا ہوگا۔ خود وارنرکو ٹیم کےلئے کپتانی اننگز کھیلنے کی ضرورت ہے تاکہ مڈل آرڈر پر دباؤ کم ہو۔ اس میچ میں دہلی کو مضبوط سمجھا جارہا ہے لیکن اسے صبر و تحمل کے ذریعہ حیدرآباد کے چیلنج پر قابو پانا ہوگا جو اپنی پہلی کامیابی میں اپنی تمام تر توانائی صرف کرے گی ۔ دہلی کی ایک غلطی حیدرآباد کی راہ آسان کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے جبکہ حیدرآباد کو پچھلی شکست کو بھلا کر اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنے کے بعد ٹورنمنٹ میں واپسی کرنا ہوگی ۔