Monday, May 13, 2024
Homesliderخورشید بیگم جیسے معمر شہریوں نے کورونا بحران میں...

خورشید بیگم جیسے معمر شہریوں نے کورونا بحران میں حق رائے دہی سے استفادہ کیا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ گریٹر حیدرآباد مونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی ) کے انتخابات چند ایک معمولی نوعیت کے نتازعات کے درمیان پر امن انداز میں مکمل ہوئے لیکن ابتدائی معلومات کے مطابق  رائے دہی کا فیصد کافی مایوس کن رہا جبکہ سوشل میڈیا میں چند ایک ایسی تصاویر بھی دیکھنے کو ملی  ہیں جس میں پولنگ بوتھ پر موجود عہدیدار  رائے دہندوںکی عدم موجودگی کی وجہ سے میٹھی نیند سے لطف اندوز ہورہے تھے ۔

ایک جانب جہاں عام رائے دہندوں کی جانب سے حق رائے دہی سے استفادہ میں دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا تو دوسر ی جانب کئی ایک معروف شخصیتوں کی جانب سے حق رائے دہی کےلئے کافی جوش وخروش کا مظاہرہ کیا گیا جس میں خاص کر ٹی وی ، فلم اور اسپورٹس کی دنیا سے تعلق رکھنے والے کئی نام شامل ہیں۔علاوہ ازیں کئی ایک معمر افراد کو بھی وہیل چیر پر بولنگ بوتھ پر دیکھا گیا ہے ۔ حق رائے دہی کے بعد ان معمر افراد کو میڈیا نمائندوں سے اظہار خیال بھی کرتا ہوا دیکھا گیا ہے۔

اس خصوص میں  وارڈ نمبر95 کےلئے پولنگ بوتھ نمبر41 پر اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کرنے پہنچی 78 سالہ خاتون خورشید بیگم میڈیا نمائندوں کی توجہ کا مرکز تھی۔علاوہ ازیں ان کے ہمرا ہ انکی بہو دردانہ عرشی نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے بچوں اور بزرگوں کا باہر نکلنا بالکل بند ہی ہوگیا تھا لیکن یہ دستوری حق ہے اور حیدرآباد کی تہذیب کو مستحکم کرنے کےلئے اس مرتبہ ووٹ کا استعمال بھی ضروری تھا۔اس موقع پر اپنے ووٹ سے استفادہ کرنے پر معمر شہری خورشید بیگم کافی مسرور دیکھائی دی۔

یاد رہے کہ اس مرتبہ حیدرآباد کے بلدی انتخابات میں بی جےپی نے ایڑھی چوٹی کا زور لگا دیا تھا اور حیدرآباد کی گنگا جمنا تہذیب کو بگاڑنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن دوسری جانب سیکولر اورامن پسند حیدآبادیوں نے اپنے ووٹ کو شرپسند عناصر کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جس میں خورشید بیگم جیسے معمر شہری سرفہرست رہے۔