Friday, May 17, 2024
Homesliderدبئی نے اسرائیل کے بائیکاٹ کو ختم کردیا

دبئی نے اسرائیل کے بائیکاٹ کو ختم کردیا

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی: متحدہ عرب امارات نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے اسرائیل کا بائیکاٹ باقاعدہ طور پر ختم کیا جائے گا۔ اس اعلان سے اب متحدہ عرب امارات ، تیل سے مالا مال ابو ظہبی اور فلک بوس عمارت سے لیس دبئی اور اسرائیل کے مابین تجارت کی راہیں ہموار ہوں گی، جس میں ہیروں کی فروغ پزیر تجارت ، دوا سازکمپنیاں اور ٹیک اسٹارٹ اپ شامل ہیں۔

اس اعلان نے 13 اگست کو دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کو ہموار کرنے کے معاہدے کو مزید مستحکم کیاگیا ہے ، جس کے تحت اسرائیل کو فلسطینیوں کے ذریعہ حاصل کی جانے والی مغربی کنارے کی زمین کو الحاق کرنے کے اپنے متنازعہ منصوبے کو روکنا تھا۔سرکاری خبررساں ایجنسی وام نے کہا کہ بائیکاٹ کا باضابطہ خاتمہ کرنے کا یہ فرمان ابو ظہبی کے حکمران اور امارات کے رہنما شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے حکم پر آیا ہے۔اس نئے فرمان کے تحت اسرائیلیوں اور اسرائیلی کمپنیوں کو متحدہ عرب امارات میں تجارتکرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے ذریعہ اسرائیلی سامان کی خریداری اور تجارت کی بھی اجازت ہے۔

نئے قانون کا یہ فرمان متحدہ عرب امارات کی اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعاون کو بڑھانے کی کوششوں کے تحت ہی آیا ہے۔ اس میں مشترکہ تعاون کا آغاز کرنے کے لئے ایک روڈ میپ تیارکیا گیا ہے ، جس سے اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور تکنیکی جدت طرازی کو فروغ دے کر دوطرفہ تعلقات کا آغاز ہوگا۔پہلے ہی کچھ اسرائیلی فرموں نے اماراتی ہم منصبوں کے ساتھ معاہدے کیے تھے لیکن اس قانون کی منسوخی سے دوسرے مشترکہ منصوبوں ، جیسے ہوابازی یا بینکنگ اور مالیات کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

اماراتی فرمیں بھی اسرائیلی تکنیکی تکمیل تک رسائی حاصل کرنا چاہتی ہیں۔پیر کے روز ابوظہبی میں اسرائیل کے پرچم بردارکیریئر ایل ال کی پہلی براہ راست تجارتی پرواز متوقع ہے ، جس میں امریکی اور اسرائیلی عہدیداروں سمیت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیریڈ کشنر بھی سفر کریں گے۔اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان پہلے ہی ٹیلیفونک رابطے بھی بحال کئے جاچکے ہیں۔