Monday, May 20, 2024
Homeتلنگانہدنیا کے منفرد آبپاشی پروجیکٹ کالیشورم کا افتتاح

دنیا کے منفرد آبپاشی پروجیکٹ کالیشورم کا افتتاح

تلنگانہ کے آبی بحران کے خاتمہ کا امکان

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ چیف منسٹر چندرشیکھرراو نے کالیشورم پروجیکٹ کا افتتاح کردیا ہے ۔ کالیشورم لفٹ آبپاشی پراجکٹ کی تعمیردنیا کی سب سے بڑی ہمہ مرحلہ جاتی ہمہ مقصدی لفٹ آبپاشی اسکیم ہے ۔کالیشورم ہمہ مقصدی لفٹ آبپاشی پروجیکٹ ہے جس کے ذریعہ دریائے گوداوری کا پانی دھان کے کھیتوں سے گزرے گا اور ریاست کے کسانوں کو آبپاشی کی سہولت فراہم کی جائے گی ۔یہ آبپاشی پروجیکٹ اب تلنگانہ کے پینے کی آبپاشی کی اور صنعتی آبی ضروریات کو پورا کرے گا۔ یہ پروجیکٹ ریاست کے زائد از 20 فیصد اضلاع پر محیط45 لاکھ ایکر اراضی کو پانی سربراہ کرے گا۔ یہ ایک منفرد حکومت کی تاریخی کامیابی ہے ۔

ا س پروجیکٹ کے ذریعہ ملک کی آبپاشی کی تاریخ کے اوراق پر ایک نیا باب کا اضافہ ہوا ہےکیونکہ زائد از139 ایم ڈبلیو کی گنجائش کے حامل پمپس سے استفادہ کیا گیا ہے جسے دنیا کے کسی بھی مقام پر کبھی بھی استعمال نہیں کیا گیا۔اس پروجیکٹ کی دنیا کی سب سے طویل ٹنل کی 203 کیلومیٹر کی حامل روٹ ہے ، کالیشورم دنیا کا ایسا واحد پراجکٹ ہے جو روزانہ2 ٹی ایم سی پانی سربراہ کرسکتا ہے اور آئندہ سال سے3 ٹی ایم سی پانی کی سربراہی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ دنیا کا یہ ایسا واحد پروجیکٹ ہے جو 45 لاکھ ایکر زرعی اراضی سینکڑوں صنعتوں کی آبی ضروریات اور ہزاروں دیہاتوں کی پینے کے پانی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے ۔ساتھ ہی پہلی مرتبہ دریائے گوداوری سے مرحلہ وار انداز میں92 میٹر اونچائی سے پانی حاصل کیا گیا ہے تاکہ اسے 618 میٹر اونچائی پر لے جاتے ہوئے زرعی اراضی کو سربراہ کیا جاسکے ۔

اس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اورآندھراپردیش کے مشترکہ گورنر ای ایس ایل نرسمہن پڑوسی ریاستوں آندھراپردیش اور مہاراشٹرا کے چیف منسٹرس جگن موہن ریڈی دیویندر فڈنویس بھی موجود تھے ۔ جئے شنکر بھوپال پلی ضلع میں دنیا کے اس سب سے بڑے لفٹ اریگیشن پروجیکٹ کا افتتاح ہوا۔ 80,500 کروڑ روپے کے مصارف سے اس پروجیکٹ کی تعمیر کی گئی جس سے ریاست کے 70فیصد آبپاشی کی ضروریات کی تکمیل ہوسکتی ہے ۔

اس پروجیکٹ کی خصوصیات میں ایک اہم خصوصیت یہ بھی ہے کہ دونوں جڑواں شہروں حیدرآباد اور سکندرآباد کے پینے کے پانی کی ضروریات کی بھی تکمیل ہوسکے گی۔ حکومت نے 3 سال کے عرصہ کے دوران اس پروجیکٹ کو مکمل کیا۔ جیسا کہ کے سی آر نے 2016ءمیں اس پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔اُنہوں نے پروجیکٹ کے ہر مرحلہ کی خود نگرانی کی۔ گورنر اور تینوں چیف مسنٹرس نے افتتاحی تقریب کے بعد پروجیکٹ کی نمایاں خصوصیات ظاہر کرنے والے ویڈیو پریزنٹیشن کا بھی مشاہدہ کیا۔ اس پروجیکٹ کے افتتاح کے بعد تلنگانہ کے عوام کا کئی دہائیوں کا انتظار ختم ہوگیا ہے ۔اس موقع پر کے سی آر نے اہم شخصیتوں کو میڈی گڈہ بیاریج کے اطراف لے گئے اور تصویری نمائش کے دوران کالیشورم پراجکٹ کی نمایاں خصوصیات کی تفصیلات سے واقف کراویا۔ مہاراشٹرا کے چیف منسٹردیویندر فڈنویس وہاں سے جلد چلے گئے جبکہ دیگر شخصیتوں نے کنے پلی پمپ ہاؤز کا بھی معائنہ کیا۔

گورنر نرسمہن نے اس پمپ ہاؤز کا افتتاح کیا۔ جگن موہن ریڈی کی موجودگی میں چندرشیکھر راؤنے پمپ ہاؤز کے افتتاح کی تختی کی نقاب کشائی انجام دی۔قبل ازیں جگن موہن ریڈی وجئے واڑہ سے خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعہ پروگرام کے مطابق میڈی گڈہ پہنچے جن کا استقبال تلنگانہ کے وزیر وی پرشانت ریڈی نے کیا۔ مہاراشٹرا کے چیف منسٹر دیویندر فڈنویس بیگم پیٹ ایرپورٹ پہنچے جہاں اُن کا وزراءاندراکرن ریڈی’ وی سرینواس’ چیف سکریٹری ایس کے جوشی اور دیگر عہدیداروں نے استقبال کیا۔ بعدازاں گورنر نرسمہن، دیویندر فڈنویس اور دیگر اہم شخصیتوں کے ساتھ میڈی گڈہ بیاریج کے لئے روانہ ہوئے ۔