Sunday, May 19, 2024
Homesliderدہشت گرد مقدمات ، 80  ملزمین کے متعلق چند ہفتوں میں فیصلہ...

دہشت گرد مقدمات ، 80  ملزمین کے متعلق چند ہفتوں میں فیصلہ متوقع

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی ۔ دہشت گردی جیسے سنگین الزامات کا سامنا کررہے80 ملزمین کے مقدمات میں اگلے چند ہفتوں میں فیصلہ صادر کیا جاسکتا ہے ، ان ملزمین کے مقدمات میں فریقین کی حتمی بحث کے بعد ججوں نے فیصلہ محفو ظ کرلیا ہے ۔ ان ملزمین میں سے چار ملزمین تقریبا 20 سال سے عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں جبکہ بقیہ ملزمین بھی دس سال سے زائد عرصہ جیل میں گذار چکے ہیں۔

ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیة علماءمہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امدادکمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے آج ممبئی میں میڈیا سے کہا ہے کہ انڈین مجاہدین (سورت واحمدآباد) سلسلہ وار بم دھماکہ معاملے میں خصوصی جج نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔اس مقدمہ میں جمعیة علمائ66 ملزمین کو قانونی امداد فراہم کررہی ہے، اسی طرح پٹنہ بم دھماکہ معاملے میں بھی فریقین کی بحث مکمل ہوچکی ہے ،اس مقدمہ میں تمام 10 ملزمین کو جمعیة علماءنے قانونی امداد فراہم کی ہے ، اسی طرح سپریم کورٹ آف انڈیا میں بنگلورانڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس دہشت گردانہ معاملے میں فریقین کی بحث مکمل ہوچکی ہے ، عدالت نے چار ما ہ قبل ہی فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔اس مقدمہ میں عمر قید کی سزا پانے والے چار ملزمین کے مقدمات کی پیروی جمعیة علماءنے کی ہے ۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ یہ تووہ مقدمات ہیں جن میں فیصلے محفوظ کرلیے گئے ہیں جبکہ ملک کے مختلف صوبوں میں دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار500 سے زائد ملزمین کے مقدمات زیرسماعت ہیں۔ کرونا وباکی وجہ سے ٹرائل کورٹ میں مقدمات التوائکا شکار ہیں۔جن مقدمات میں پانچ سال سے زائدکا عرصہ گذر چکا ہے اور ٹرائل شروع نہیں ہوسکی ہے ان مقدمات میں ماخوذ ملزمین کے لیے ضمانت کی کوشش کی جارہی ہے ۔ دہلی القائدہ مقدمہ میں ماخوذ ملزم مولانا عبدالرحمن کٹکی کی ضمانت سپریم کورٹ آف انڈیا میں زیرسماعت ہے۔ ممبئی داعش مقدمہ میں ماخوذ ملزم رضوان احمدکی ضمانت عرضداشت ممبئی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے ، اسی طرح لکھنو اے پی اے معاملہ میں گذشتہ پانچ سال سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید احتشام احمدکی ضمانت کل لکھن ¶ کی سیشن عدالت نے خارج کردی ہے جسے لکھنو  ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جارہا ہے ۔

گلزار اعظمی نے کہاکہ ایک جانب جہاں مسلم نوجوانوں کی جیل سے رہائی اور انہیں باعزت بری کروانے کی کوشش کی جارہی ہے وہیں بھگوا دہشت گردوں پر لگام کسنے کے لیے جمعیة علماءٹرائل کورٹ سے لیکر ہائی کورٹ تک نبردآزما ہے ۔سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اورکرنل پروہت کی جانب سے مقدمہ سے ڈسچارج کی اپیلوں پر ممبئی ہائی کورٹ میں مداخلت کار کی حیثیت سے پیش ہوکر مخالفت کی گئی، اپیلیں زیر سماعت ہیں،سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو حاصل ضمانت منسوخ کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے ۔