Thursday, May 2, 2024
Homesliderدہلی میں آٹو ، ٹیکسی اور کیب ڈرائیوروں کی ہڑتا ل  ،...

دہلی میں آٹو ، ٹیکسی اور کیب ڈرائیوروں کی ہڑتا ل  ، عوام کو مشکلات

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔  دہلی میں آٹو، ٹیکسی اور کیب ڈرائیوروں کی مختلف انجمنیں پیر کو سی این جی پر سبسڈی اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر کرایہ کی شرح میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑتال پر ہیں۔ہڑتال کی وجہ سے دہلی اور نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) میں ٹیکسیوں اور آٹوز کی کمی تھی۔پیر کی صبح قومی دارالحکومت دہلی  میں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اگرچہ ولااوراوبیر  خدمات دستیاب ہیں لیکن زیادہ مانگ کی وجہ سے ان کے کرایوں میں اضافہ ہوا ہے۔دلجیت سنگھ نامی ایک مسافر نے میڈیا  کو بتایا میں ہر روز مرکزی سیکرٹریٹ کے قریب اپنے دفتر ٹیکسی کے ذریعے جاتا ہوں اور یک طرفہ کرایہ تقریباً 400 روپے ہے، لیکن آج ہڑتال کی وجہ سے کرایوں میں اضافہ ہوا ہے۔ آج نوئیڈا سے مجھے اپنے دفتر پہنچنے کے لیے 650 سے زیادہ ادا کرنے پڑے۔آٹو اور کیب ڈرائیوروں کی مختلف انجمنیں کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کرایوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
دہلی حکومت کی جانب سے مقررہ مدت میں کرایوں پر نظر ثانی کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل کے اعلان کے باوجود تنظیموں نے ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔دہلی آٹو رکشا اسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری راجندر سونی نے میڈیا کو بتایا ہماری ہڑتال شروع ہوگئی ہے  ۔سی این جی مہنگی ہو گئی ہے اور ہم خسارے میں نہیں چل سکتے۔ ہمیں یا تو ایک کلو سی این جی پر 35 روپے کی سبسڈی دی جائے یا کرایہ بڑھا دیا جائے۔آٹو، ٹیکسی اور کیب ڈرائیوروں نے بھی اپنے مطالبات کے لیے دن کے وقت سول لائنز میں چیف منسٹر اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر دھرنا دیا۔
کشمیری گیٹ آئی ایس بی ٹی، رانی باغ، سول لائنز، نئی دہلی ریلوے اسٹیشن آٹو اسٹینڈ سمیت کئی مقامات پر چھوٹے چھوٹے احتجاج بھی دیکھے گئے۔زیادہ تر تنظیموں نے کہا کہ وہ ایک روزہ ہڑتال پر جائیں گے لیکن سروودیا ڈرائیور اسوسی ایشن دہلی نے پیر سے غیر معینہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔سروودیا ڈرائیور اسوسی ایشن دہلی کے روی راٹھوڈ نے کہا ہم حکومتوں (مرکز اور ریاست) کو ہمارے مطالبات پر غور کرنے کے لیے دو دن کا وقت دے رہے ہیں، ورنہ ہماری علامتی ہڑتال غیر معینہ مدت کی ہڑتال میں بدل جائے گی۔ ہم یہ نہیں کرنا چاہتے، لیکن ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔
لوگوں نے سوشل میڈیا پر کیب اور آٹو ڈرائیوروں کی ہڑتال کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ نوئیڈا اور غازی آباد سے دہلی میں داخل ہونے والی ٹیکسیوں کو سرحدی مقامات پر روکا جا رہا ہے اور ڈرائیوروں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ گاڑی نہ چلائیں، جس سے لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔تاہم، کیب اور آٹو ڈرائیور اسوسی ایشنز نے کہا کہ وہ ٹیکسیوں کو نہیں روک رہے ہیں اور صرف ساتھی ڈرائیوروں کو ہڑتال کے بارے میں مطلع کر رہے ہیں۔راٹھوڈ نے کہاہڑتال پر جانے کا فیصلہ بہت کم وقت میں لیا گیا تھا، اس لیے این سی آر میں بہت سے کیب اور آٹو ڈرائیوروں کو اس کا علم نہیں تھا۔ لہذا، انہیں دہلی کی سرحدوں پر ہڑتال کے بارے میں مطلع کیا گیا اور اپنا سفر مکمل کرنے کے بعد شرکت کرنے کی درخواست کی۔دہلی شہر میں 90,000 سے زیادہ آٹوز اور 80,000 سے زیادہ رجسٹرڈ ٹیکسیاں پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کے طور پر ہیں۔