Saturday, May 18, 2024
Homeٹرینڈنگدہلی میں بی جے پی بر سر اقتدار آتی ہے تو، مساجد...

دہلی میں بی جے پی بر سر اقتدار آتی ہے تو، مساجد کو ختم کیا جائے گا:پرویش ورما

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: مغربی دہلی سے بی جے پی کے رکن پار لیمنٹ پرویش ورما نیانتہائی اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اگر دہلی میں بی جے پی بر سر اقتدار آتی ہے،تو وہ صرف ایک گھنٹہ میں نہ صرف سی اے اے کے مخالف مظاہرین کے شاہین باغ علاقے کو صاف کر دے گی بلکہ بہت سی موجودہ مساجد کو بھی ختم کر دے گی۔انہوں نے مغربی دہلی کی وکاس پوری اسمبلی کے رنہولا گاؤں میں واقع کمیونٹی سینٹر میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

اور کہا کہ ”اگر بی جے پی 11فروری کو بر سر اقتدار آتی ہے،تو آپ کو ایک گھنٹہ کے اندر ایک بھی احتجاج کار نہیں ملے گا۔اور ایک ماہ کے اندر،ہم اپنے لوک سبھا حلقہ میں سرکاری اراضی پر بنی ایک بھی مسجدکو نہیں چھوڑیں گے۔پرویش کا یہ تبصرہ ہری نگر کے بی جے پی امیدوار تاجندر پال سنگھ نے بگگا کی جانب سے اروند کیجریوال کے ایک ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کئے جانے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

پرویش کا بیان،شاہین باغ احتجاج میں بی جے پی کے نئے انتخابی ایجنڈے کے موافق ہے،لگتا ہے،مرکزی وزیر خزانہ،انوراگ ٹھاکر کے ”غداروں کو گولی مارو“والے بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔

شاہین باغ میں بیٹھے اور روٹ 13اے کو روکنے والے ہزاروں مظاہرین سی اے اے کے خلاف مظاہروں کی علامت ہیں۔لیکن یہ عدالتی اور عوامی جانچ پڑتال کی زد میں آگئی ہیں۔

شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیژن (این آر سی) کے خلاف پچھلے 45دنوں سے احتجاج جاری ہے۔مذ کورہ احتجاج،15دسمبر2019کو شروع کیا گیا تھا۔پیر کے روز بی جے پی نے الزام لگایا کہ یہ احتجاج ایک ”من گھڑت“ہے اور اس نے دعویٰ کیا کہاس طویل عرصہ سے جاری احتجاج کی لاجسٹک رکھنے کے لئے متنازعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے پیسوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔