Thursday, May 2, 2024
Homesliderدہلی میں 3 نابالغ لڑکیوں کی عصمت ریزی ،دوخواتین سمیت  4  افراد...

دہلی میں 3 نابالغ لڑکیوں کی عصمت ریزی ،دوخواتین سمیت  4  افراد گرفتار

- Advertisement -
- Advertisement -

 نئی دہلی ۔ قومی دارالحکومت میں ایک شخص کے ذریعہ تین اسکولی لڑکیوں کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی، جس نے انہیں چندی گڑھ میں فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن تمام لڑکیاں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئیں۔ پولیس نے بتایاکہ لڑکیوں کو جنوبی دہلی کے ڈیفنس کالونی علاقے سے اغوا کیا گیا تھا اور 6 اگست کو روہنی لے جایا گیا تھا جہاں ان کے ساتھ مبینہ طور پر عصمت ریزی  کی گئی تھی۔

 پولیس نے مزید کہا کہ اس نے اس معاملے کے سلسلے میں دو خواتین سمیت چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمین کی شناخت بنگالی لال شرما (45)، سندیپ عرف شنکی (36)، رخسانہ (40) اور جیوتی (19) کے طور پر کی گئی ہے۔ تاہم پانچواں ملزم پرکاش عرف سنجے عرف منٹو مفرور ہے۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہا ہے  کہ 6 اگست کو ایک لڑکی کے والد نے ڈیفنس کالونی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی کہ ان کی بیٹی صبح 7.30 بجے اپنی اسکول وین سے دہلی کے اینڈریوز گنج میں اسکول گئی۔ دوپہر 2 بجے اسکول وین ڈرائیور نے متاثرہ لڑکی کے والد کو اطلاع دی کہ اس کی بیٹی وین سے اسکول نہیں گئی، پولیس کو معلوم ہوا کہ اس لڑکی کے علاوہ اسی اسکول سے دو اور لڑکیاں بھی لاپتہ پائی گئیں۔ متاثرہ کے والد کے بیان کی بنیاد پر ڈیفنس کالونی پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 363 کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔

 پولیس نے اعلیٰ حکام کی ایک ٹیم تشکیل دی، جس نے اسکول کے عملے، لاپتہ لڑکیوں کے ہم جماعت اور ان کے رشتہ داروں سے پوچھ گچھ کی۔ پولیس ٹیم نے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی جائزہ لیا۔ ایک پولیس عہدیدار  نے کہا ہے کہ دریں اثناء، لڑکیوں کے بارے میں قرول باغ کے علاقے میں ان کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات موصول ہوئیں۔ جلد کوششوں کے بعد انہیں قرول باغ کے علاقے سے حاصل  کیا گیا اور ان کا طبی معائنہ کیا گیا۔ متاثرہ لڑکیوں نے پولیس کو بتایا کہ ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی۔متاثرہ لڑکیوں نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان انہیں روہنی کے علاقے میں ایک گھر میں لے گئے اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔ فوری طور پر پولیس کی ٹیم روہنی کے علاقے میں گئی اور اس گھر تک پہنچی جہاں اغوا کے بعد لاپتہ لڑکیوں کو رکھا گیا تھا۔وہاں ایک بنگالی لال شرما ملا اور پوچھ گچھ کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ رخسانہ نامی خاتون کے ساتھ مل کر لڑکیوں کو فروخت کرنے کا سنڈیکیٹ چلاتا ہے ۔

لڑکیوں کے بیان کے مطابق شرما وہ شخص تھا، جس نے مفرور ملزم پرکاش عرف سنجے عرف منٹو انہیں روہنی لے گیا تھا۔ لڑکیوں کو ادویات سے بھرے مشروبات پلائے گئے۔ منٹو نے تینوں لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی ۔ پولیس نے مزید کہا کہ متاثرین فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ منٹو نے انہیں بیچنے کے لیے چندی گڑھ لے جانے کی کوشش کی۔ متاثرین وہاں سے بھاگ کر ایک آٹورکشا سے دہلی کے قرول باغ علاقے میں پہنچے۔ ملزم منٹو کے گھر پر چھاپے کے دوران شرما کو دو خواتین رخسانہ اور جیوتی کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے کہا کہ انہوں نے ایف آئی آر میں آئی پی سی کی دفعہ 328/366A/370/376/506/120B/34 اور چھ پوسکو ایکٹ شامل کیا ہے۔ جب زیادتی کا مبینہ واقعہ پیش آیا تو دونوں ملزمان خواتین بھی کمرے میں موجود تھیں۔ رخسانہ اور جیوتی دونوں کو گرفتار کر کے 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ ملزم شرما اور شنکی کو بھی گرفتار کیا گیا جو لڑکیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ فروخت کرنے میں مدد کرتے تھے۔