Saturday, May 18, 2024
Homeتازہ ترین خبریںدہلی پولیس نے جے این یو حملہ آوروں کو بحفاظت بھاگنے کا...

دہلی پولیس نے جے این یو حملہ آوروں کو بحفاظت بھاگنے کا موقع دیا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآاباد: کل ہند مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین اویسی نے پیر کو یہ الزام لگایا کہ دہلی پولیس نے جے این یو میں طلباء اور اساتذہ پر ڈیڑھ گھنٹے کے وحشیانہ حملے کے بعد ان غنڈوں کو وہاں سے بحفاظت بھاگنے کا موقع فراہم کیا۔اسد اویسی نے اس حملے کی شدید مذمت کی اور اس میں ملوث افراد کو ”ملک دشمن“عناصر قرار دیا۔

؎انہوں نے پوچھا کہ نریندر مودی حکومت قومی دارالحکومت میں اس طرح کے حملے کی اجازت دے کر دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تشدد بز دلوں نے کیا گیا ہے،جسے یقیناً حکمران جماعت کی حمایت حاصل تھی۔اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ملوث لوگوں کو ان کی رہنمائی کرنے والوں کی جانب سے گرین سگنل ملا تھا“۔

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ نے کہا کہ حملہ آوروں نے ان کے چہروں کو ڈھانپ لیا تھا،لیکن ان کا نظریہ بے نقاب ہو گیا تھا۔اسد اویسی نے اس سے قبل ٹویٹ کیا تھا کہ وہ جے این یو کے بہادر طلباء سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں“۔اس وحشیانہ حملے کا مقصد جے این یو کے طلباء کو سزا دینا ہے،کیونکہ وہ کھڑے ہونے کی ہمت کرتے ہیں“۔

اویسی نے پوچھا کہ ”یہ بہت خراب ہے کہ مرکزی وزراء بھی بے بسی سے ٹویٹ کر رہے ہیں۔مودی حکومت کو جواب دینا چاہئے کہ پولیس غنڈوں کا ساتھ کیوں دے رہے ہیں“۔اسد اویسی کی پارٹی نے بھی ٹویٹ کیا ”اے آئی ایم آئی ایم،جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے طلباء کے ساتھ کھڑی ہے۔

واضح ہو کہ اتوار کی رات،نقاب پوش افراد نے طلباء اور اساتذہ پر لکڑی کے ڈنڈوں اور لوہے کی سلاخوں سے حملہ کیا اور جے این یو کے کیمپس میں داخل ہوکر املاک کو نقصان پہنچایا۔اس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کو پولیس کو فون کرنا پڑا۔تقریباً دو گھنٹوں تک یونیورسٹی کیمپس میں افرا تفری کا ماحول رہا۔ اس تشدد میں کم سے کم 28 افراد زخمی ہوئے،جن میں کے این یو اسٹوڈینٹس یونین کی صدر عیشی گھوش بھی شامل ہیں۔