Friday, May 17, 2024
Homeٹرینڈنگدہلی کی آلودگی پر جاوڈیکر اورکجریوال کی سیاست

دہلی کی آلودگی پر جاوڈیکر اورکجریوال کی سیاست

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ جنگلات و ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے قومی دارالحکومت دہلی کے علاقوں میں آلودگی کے بدتر حالات پر تشویش کا اظہار کرتے دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال پر آلودگی پر سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے ۔

 جاوڈیکر نے ایک پروگرام میں صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ہی غلط بات ہے کہ ایک آئینی عہدہ پر فائز شخص اس طرح کی سیاست کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت نے گزشتہ پانچ برسوں میں آلودگی سے نمٹنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں اور17 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے ایسٹرن پیری فیرل ایکسپریس وے بنایا ہے جہاں سے یومیہ60 ہزارٹرک گزرتے ہیں اور ان ٹرکوں کے دہلی نہ آنے سے بھی آلودگی میں نمایاں کمی آئی ہے ۔

اس کے علاوہ دارالحکومت میں بدرپورپلانٹ کو بندکروایا گیا ہے اور تین ہزار صنعتوں کوپی این جی سسٹم پر لایا گیا ہے ۔ دارالحکومت سے متصل علاقوں میں تین ہزار اینٹ بھٹیوں کو زگ زیگ ٹکنالوجی سے چلایا گیا ہے ۔ مرکزی حکومت نے پنجاب اورہریانہ حکومت کو 1100 کروڑ روپے دئیے ہیں اور یہ رقم کسانوں کو تقسیم کی گئی ہے تاکہ وہ مشینیں خرید لیں اور پرال¸ کو ختم کرنے کا کام اس سے کریں۔

 جاوڈیکر نے کہا کہ دہلی کے چیف منسٹر آلودگی پر سیاست کر رہے ہیں اور الزام تراشیوں کے کھیل پر اتر آئے ہیں۔ گزشتہ 15 برسوں میں دارالحکومت کی ہوا کافی بگڑگئی ہے اور اس مسئلے پر سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے لیکن دہلی حکومت آلودگی کو کم کرنے کا سہرا خود ہی لے رہی ہے اور اس بات کی تشہیر کرنے کے لئے اس نے 1500 کروڑ روپے صرف اشتہارات پر خرچ کئے ہیں۔ اس کے بجائے اگر دہلی حکومت یہ رقم پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کو دے دیتی تو وہ مشینیں خرید سکتے تھے ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی حکومت نے میٹرو کے ایک مرحلہ کے اپنے حصہ کی رقم بھی نہیں دی تھی اور اس معاملہ میں عدالت کو مداخلت کرنا پڑا تھا۔ اس کے علاوہ ایسٹرن پیری فیرل ایکسپریس وے کے لئے جو3500 کروڑ روپے دینے تھے وہ نہیں دئیے ، اگر ہم ایک دوسرے پر اسی طرح الزام لگاتے رہے تو بہت سے مسئلہ اٹھ کھڑے ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو آلودگی سے راحت دلانے کیلئے تمام فریقوں کی ذمہ داری ہے اورکجریوال ہریانہ اور پنجاب حکومت پر الزام لگانے کی بجائے پنجاب، ہریانہ، راجستھان اور دہلی کو ایک ساتھ مل کر آلودگی سے نجات حاصل کرنے کا طریقہ تلاش کرنا ہوگا۔ کجریوال اس لڑائی میں بچوں کو شامل کر رہے ہیں اور ہریانہ اور پنجاب کے چیف منسٹر کو وہ بچوں کے سامنے ایک کھلنائیک(ویلن) کی طرح پیش کر رہے ہیں۔