Saturday, May 18, 2024
Homesliderدیہات کے 14 سالہ ابی نے واٹس ایپ جیسا ایپ بناڈالا

دیہات کے 14 سالہ ابی نے واٹس ایپ جیسا ایپ بناڈالا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ ایک بار پھر یہ حقیقت  ثابت ہوگئی ہے کہ جب اختراعی صلاحتوں  کی بات آتی ہے تو دیہی طلباء شہروں میں تعلیم حاصل کرنے والوں سے کم نہیں ہوتے ہیں۔حضورآباد سے تعلق رکھنے والے چودہ سالہ نویں جماعت طالب علم کنم ابی ایسا ہی ایک باصلاحیت طالب علم ہیں جو ‘ٹریس چیٹ’ ایپ کو تیار کیا ہے جوکہ کہ دنیا کے معروف میسنجر واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی طرح ہے ۔ اسے حال ہی میں پلے اسٹور نے بھی منظورکرلیا ہے۔

اینڈروئیڈ اور دوسرے اسمارٹ فون صارفین اس ایپ کو استعمال کرسکتے ہیں اس ایپ میں  ویڈیو اور آڈیو کال کی سہولیات بھی دستیاب  ہیں اور ایپ کا استعمال کرکے دستاویزات بھیج سکتے ہیں۔ چیٹ حسب ضرورت کے علاوہ اعلی درجے کی ویڈیو اور آڈیو کالز اس ایپ کی انوکھی خصوصیات ہیں۔

ٹریس چیٹ جو پہلے ہی 100 ڈاؤن لوڈز کا نشانہ عبور کرچکا ہے اور یہ 4.8 کی درجہ بندی کے ساتھ مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ ایک صارف نے خانگی چیٹنگ کے لئے اسے بہترین قراردیا۔ اس نے اپنے تبصرہ میں لکھا ہے کہ براہ کرم اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کریں کیونکہ اس میں اچھی خصوصیات ہیں۔ اگر اس کے پاس آن لائن ٹوسٹ ہوتا ، تو یہ ایک اور سطح ہوتا۔

ابی نے ٹریس وال پیپر ایچ ڈی ایپ کو بھی ڈیزائن کیا ، جسے پیر کے روز پلے اسٹور نے بھی منظور کرلیا۔ ابی نے کہا ہے کہ  16 مختلف زمروں میں 500 سے زیادہ وال پیپر دستیاب ہیں اور ایپ استعمال کنندہ دوسروں کے ساتھ وال پیپر ڈاؤن لوڈ اور شیئر کرسکتے ہیں ۔حضور آباد آباد قصبے کے ودھیان نگر کا رہائشی ابی کیرالہ انگلش میڈیم اسکول کا طالب علم ہے۔ اسے ترقی دسویں جماعت میں کردی گئی ہے جبکہ ان کے والد سرینواس سرکاری اساتذہ ہیں ، والدہ پوجا ایک گھرہست خاتون   ہیں اور ان کی بہن ثناء نیٹ کی تیاری کر رہی ہیں۔

گرمیوں کی تعطیلات کے دوران اس نے اپنا وقت یوٹیوب اور دیگر ذرائع کی مدد سے ایپ کو ڈیزائن کرنے میں صرف کیا۔ ابی نے کہا ہے  کہ اپریل سے شروع ہونے والے ایپ کو ڈیزائن کرنے میں انھیں 45 دن کا عرصہ لگا تھا۔جب ایپ کو ڈیزائن کرنے کے پیچھے محرک کے بارے میں پوچھا گیا تو ابی نے کہا کہ وہ نئی ٹکنالوجی کے استعمال میں دلچسپی رکھتا ہے اور ساتویں جماعت سے ہی یوٹیوب پر موبائل ، کاریں ، ٹیک چینلز تلاش کرنے کے لئے استعمال کرتا ہے۔ کچھ سال پہلے ، اس نے ایک اسکول کی سطح کے سائنس میلے میں ایک روبوٹ بھی تیارکیا تھا اوراس کی نمائش بھی کی تھی۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایپ کامیاب ہوجائے گا جب کہ واٹس ایپ اور انسٹاگرام پہلے ہی بہت زیادہ مقبول ہیں ، انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں کا اعتماد جیت کر کامیابی حاصل کرنے کے لئے پرامید ہیں۔ابی جنھوں نے ٹریس چیٹ سے قبل اس ویب سائٹ پر گرفت حاصل کرنے کے لئے تین ویب سائٹیں ڈیزائن کیں ، اعلی تعلیم کے بعد اپنی ایک سافٹ ویئرکمپنی قائم کرنا چاہتے ہیں۔