Sunday, May 19, 2024
Homesliderرات کا کرفیو،7:45 کو آخری میٹرو ریل چلے گی

رات کا کرفیو،7:45 کو آخری میٹرو ریل چلے گی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔کوویڈ19کی روک تھام کے لئے رات کا کرفیو نافذ کرنے کے بعد حیدرآباد میٹرو ریل تمام ٹرمنل اسٹیشنس سےاب صرف  7.45تک ٹرینیں چلائے گی کیونکہ تمام اسٹیشنس تک ٹرینیں 8.45تک پہنچ جائیں گی تاہم پہلی ٹرین خدمات کے اوقات میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی  ہے اور یہ ٹرین صبح6.30بجے چلائی جائے گی۔اپنے بیان میں حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹیڈ نے مسافرین کو مشورہ دیا کہ وہ کوویڈ 19کے رہنمایانہ خطوط پرسختی سے عمل کریں۔سماجی فاصلہ کو برقرار رکھیں،چہروں پر ماسک لگائیں،ہاتھوں کو وقفہ وقفہ سے دھوتے رہیں۔ مسافرین سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنے سفر کو محفوظ رکھنے کے لئے سیکوریٹی عہدیداروں سے تعاون کریں۔

یاد رہے کہ تلنگانہ میں بڑھتے کورونا کے معاملات کے پیش نظرتلنگانہ حکومت نے رات کے کرفیو کا اعلان کردیا ہے ۔اس خصوص میں چیف سکریٹری سومیش کمار نے 20اپریل کو جی او نمبر87جاری کیا۔ان سرکاری احکام میں کہاگیا ہے کہ ملک میں کوویڈ 19 کے معاملات میں اضافہ کا رجحان گذشتہ چند ہفتوں سے جاری ہے ۔اسی کے پیش نظر وزارت داخلہ نے اس کوویڈ19 پر موثر طورپر قابو پانے کے لئے بعض رہنمایانہ خطوط جاری کرتے ہوئے ریاستوں کو اس وبا کو روکنے کے لئے صورتحال کا جائزہ لینے اور مقامی سطح پر پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دی ہے ۔چیف سکریٹری نے کہا کہ ریاست میں کوویڈ 19کو قابو میں کرنے کے لئے بیشتر اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور ریاست میں 30اپریل تک رات کا کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔یہ کرفیو 9بجے شب سے 5بجے صبح تک ہوگا۔

اس عرصہ کے دوران دواخانوں،ڈائگناسٹک سنٹرس،لیابس،فارمیسیز،ضروری خدمات جیسے الکٹرانک پرنٹ میڈیا،ٹیلی کمیونکیشنس،انٹرنیٹ خدمات،کیبل خدمات،آئی ٹی،اس سے متعلق خدمات،ای کامرس کے ذریعہ اشیا کی فراہمی،پٹرول پمپس،ایل پی جی سنٹرس،سی این جی،پٹرولیم وگیس آوٹ لیٹس، بجلی کے اداروں،پانی کی فراہمی  و سینی ٹیشن،کولڈ اسٹوریج،ویر ہاوز سرویسس،خانگی  سیکوریٹی خدمات کے کے سوا تمام دفاتر،دکانات،تجارتی ادارے ،رسٹورنٹس وغیرہ 8بجے شب ہی بند کردیئے جائیں۔ اس عرصہ کے دوران 9بجے شب سے ہی تمام افراد کی نقل وحرکت پر پابندی عائد رہے گی تاہم اس سے ان افراد کو استثنی حاصل رہے گاجوتلنگانہ یا مرکزی حکومت کے عہدیدار ہیں،یا پنچایت راج اداروں کے ملازمین یا ایمرجنسی ڈیوٹی انجام دینے والے ہوں۔تمام خانگی میڈیکل سے وابستہ افراد جیسے ڈاکٹرس،نرسنگ اسٹاف، پیرامیڈیکلس اور دیگر دواخانوں کی خدمات فراہم کرنے والے افراد،حاملہ خواتین،طبی نگہداشت کے مقصد کے لئے جانے والے مریض،ایرپورٹس،ریلوے اسٹیشنس،بس اسٹانڈس سے آنے والے افراد اس سے مستثنی رہیں گے تاہم ان کو ٹکٹ دکھانا ہوگا۔