Sunday, May 19, 2024
Homesliderراجہ سنگھ کو ایک سال کی جیل کی سزا

راجہ سنگھ کو ایک سال کی جیل کی سزا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔نامپلی کورٹ میں آج اس وقت ڈرامائی مناظر دیکھنے کو ملے جب  جج نے بی جے پی کے لیڈر راجا سنگھ کو 2015 کے ایک مقدمہ میں ایک سال کی سزا سنائی لیکن اس کے بعد ہی انہوں نے ضمانت منطور کرتےہوئے جیل کی سزا کو معطل کرنے کے علاوہ اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع ہونےکےلئے گوشہ محل کے لیڈر کو ایک ماہ کی مہلت بھی دی ۔

بھارتیہ  جنتا پارٹی کے گوشہ محل حلقہ کے ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کو 2015 کے مقدمہ میں خصوصی سیشن عدالت نے ان کے خلاف درج ایک مقدمے میں جمعہ کو ایک سال قید کی سزا سنائی ۔ عدالت نے ان پر 5 ہزارروپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ بعد میں عدالت نے ان کی  ضمانت منظور کرتے ہوئے سزا معطل کردی اور ہائی کورٹ کے سامنے اپیل کرنے کے لئے ایک ماہ کی مہلت دی گئی۔ماہ دسمبر 2015 میں ہی عثمانیہ یونیورسٹی کی مشترکہ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) نے ایک بیف فیسٹیول منعقد کیا  تھا جس کے خلاف راجہ سنگھ نے احتجاج کیا۔

یونیورسٹی میں احتجاج  کےدوران  راجہ  سنگھ کو احتیاطی طور پر تحویل میں لیا گیا گھا اور لیڈر کو بولارام تھانے منتقل کردیا گیا۔ جس کے بعد بی جے پی کے کچھ کارکن پولیس اسٹیشن پہنچ گئے اور ان سے ملنے کی کوشش کی ، جس کے بعد پولیس نے ایم ایل اے کو ان سے ملنے سے روک دیا تھا۔ اس موقع پر راجہ سنگھ نے اس وقت بولا رام کے سب انسپکٹر ملیش سے بدکلامی کرنے کے علاوہ سخت عواقب  ونتائج کی دھمکی دی  جس پر پولیس نے راجہ سنگھ کے خلاف انڈین پینل کوڈ کے دفعہ 353 اور 506 کے تحت ایک مقدمہ درج کیا تھا ۔اس مقدمہ کے ضمن میں بولارام پولیس نے 2019 میں عدالت میں لیڈر کے خلاف چارج شیٹ داخل کی  جس پر آج عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے راجہ سنگھ کو ایک سال کے لئے جیل کی سزا سنائی  اور 5 ہزار کا جرمانہ بھی عائد کیا ۔