Sunday, May 12, 2024
Homeتازہ ترین خبریںرام پور اور کانپورمیں،سی اے اے کے خلاف پر تشدد مظاہروں کے...

رام پور اور کانپورمیں،سی اے اے کے خلاف پر تشدد مظاہروں کے دوران ایک شخص ہلاک

- Advertisement -
- Advertisement -

رام پور: ہفتہ کے روز رام پور اور کانپورمیں شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) پر پر تشدد مظاہروں کے درمیان پولیس کی کارروائی میں ایک شخص کو ہلاک کر دیا گیا۔رامپور میں گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔رام پور ضلعی انتظامیہ نے ابھی تک ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے۔

رام پور میں مظاہرین نے پتھراؤ کیا،متعدد گاڑیوں کو آگ لگادی۔پولیس نے مظاہرین کو قابو کرنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا۔علماء اکرام نے بھی مظاہرین کو سمجھانے کی کو شش کی۔

مختلف علاقوں سے ہزاروں افراد احتجاج کرنے نکلے اور ہاتھی خان چوک پر جمع ہو گئے۔مظاہرین کی تعداد میں اضافہ ہونے کے بعد ہجوم پر تشدد ہو گیا اور پولیس کی مو ٹر سائکل سمیت چار گاڑیوں کو آگ لگادی گئی۔مظاہرین نے پولیس کی جانب سے ان پر فائرنگ کا الزام عائد کیا،جبکہ پولیس نے اس الزام سے انکار کیا۔

کانپور میں،ہزاروں مظاہرین یتیم خانہ پر جمع ہوئے،اور متشدد ہو گئے،جس میں 12افراد زخمی ہو گئے۔مظاہرین کو قابو کرنے کے لئے پولیس نے آنسوگیس کا استعمال کیا اور لاٹھی چاج کیا۔اورسماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی امیتابھ باجپائی اور حاجی عرفان سولنکی کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

قبل ازیں،قاضی مولانا ریاض حشمتی نے لوگوں بابو پوروہ اور منشی پوروہ مسجد مساجد میں قیام امن کی اپیل کی۔ایس ایس پی اننت دیو نے بھی یقین دہانی کرائی کہ،جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے،ان کو رہا کیا جائے گا۔

شیعہ عالم دین مو لانا کلبی جواد نے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی دو مختلف چیزیں ہیں۔این سی آر نہ صرف پورے ملک میں،بلکہ آسام میں بھی نافذ کیا گیاہے۔کچھ سیاسی جماعتیں سی اے اے اور این آر سی سے متعلق لوگوں کو گمراہ کر رہی ہیں اور مسلم کمیونٹی کو امن بر قرار رکھنا چاہئے۔

آئی جی (لا اینڈ آرڈر) اتر پردیش،پر وین کمار نے کہا کہ دس دسمبر سے اب تک 705 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے،جبکہ ساڑھے چار ہزار نظر

 بندیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ریاست میں پندرہ اموات ہو چکی ہیں،جبکہ 263 افراد زخمی ہوئے ہیں