Wednesday, May 15, 2024
Homesliderرضوان کی تیزی سے صحت یابی کسی کرشمہ سے کم نہیں :ڈاکٹر

رضوان کی تیزی سے صحت یابی کسی کرشمہ سے کم نہیں :ڈاکٹر

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی ۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کیپر محمد رضوان کا کھیل سے لگاؤ ​​اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنے کا ان کا جوش ایک ایسی چیز ہے جو سب کے لیے تحریک کا کام کرے گی۔ وکٹ کیپر رضوان آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کے ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مقابلے سے قبل سینے میں انفیکشن میں مبتلا تھے اور جب انہیں  آئی سی یو میں داخل کیا گیا، تو رضوان نے صرف اتنا کہا کہ میں کھیلنا چاہتا ہوں۔ میں ٹیم کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں۔ اس کے علاوہ،رضوان کا علاج کرنے والے ہندوستانی ڈاکٹر ساحر سینالابدین نے کہا کہ 29 سالہ کھلاڑی آسٹریلیائی  ٹیم کے خلاف میچ کھیلنا چاہتے  تھے اور وہ اس رفتار سے حیران ہیں جس رفتار سے کرکٹر صحت یاب ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر سینالابدین نے مزید کہا کہ عام طور پر لوگوں کو اس قسم کے درد سے ٹھیک ہونے میں 5 سے 7 دن لگتے ہیں لیکن رضوان کا اتنا جلد صحت یاب ہونا کسی کرشمہ سے کم نہیں ۔ رضوان کی شدید خواہش تھی کہ وہ اہم ناک آؤٹ میچ میں اپنی قوم کے لیے کھیلے۔ وہ مضبوط، پرعزم اور پراعتماد تھے۔ میں اس رفتار سے حیران ہوں جس سے وہ ٹھیک ہوئے ہیں ۔ رضوان کو شدید انفیکشن تھا۔ سیمی فائنل سے قبل صحت یابی اور فٹنس حاصل کرنا غیر حقیقی لگتا تھا۔ کسی کو صحت یاب ہونے میں عام طور پر پانچ سے سات دن لگتے ہوں گے۔ ڈاکٹر سینالابدین خود اس تیزی سے کھلاڑی کی صحت یابی پر حیران ہیں ۔

یاد رہے کہ  محمد رضوان نے سیمی فائنل میں پاکستان کی جانب سے شاندار اننگز کھیلی۔ دائیں ہاتھ کے بیٹسمین رضوان  نے ٹاپ آرڈر پر 52 گیندوں پر 67 رنز بنائے اور ان کی اننگز 3 چوکوں اور 4 چھکوں سے مزین تھی۔ رضوان کی شاندار اننگز نے پاکستان کو مقررہ 20 اوورز میں 176/4 کا مجموعی اسکور بنانے میں مدد کی، تاہم آسٹریلیا نے بابر اعظم اور ان کی ٹیم کی طرف سے مقرر کردہ ہدف کا تعاقب کیا۔ میتھیو ویڈ کے شاندار 17 گیندوں پر 41 ناٹ آوٹ  اور ڈیوڈ وارنر کے ٹاپ آرڈر پر تیز 49 رنز کی بدولت ایرون فنچ  کی ٹیم نے ہدف 5 وکٹوں اور 6 گیندوں باقی رہ کر عبور کر لیا۔ آسٹریلیا اب 14 نومبر 2021 کو دبئی میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل  میں نیوزی لینڈ سے مقابلہ کرے گا۔