Sunday, May 19, 2024
Homesliderرمضان تک دبئی میں کورونا قواعد برقرار رکھنے کا فیصلہ

رمضان تک دبئی میں کورونا قواعد برقرار رکھنے کا فیصلہ

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی ۔ عرب دنیا میں یہ امید کی جارہی تھی کہ ماہ مقدس رمضان المبارک تک حالات مکمل ہوجائیں گے جبکہ عالم اسلام میں یہ امید پائی جاتی ہے کہ اس سال حج معمول کے مطابق ہوگا لیکن جس طرح متحدہ عرب امارات اورسعودی عرب میں کورونا کے مریض بڑھ رہے ہیں اس نے ا س امیدوں کو نقصان پہنچانا شروع کردیا ہے ۔

دبئی میں قدرتی آفات اور بحرانوں کے شعبہ کے  اعلی انتظامیہ نے کورونا کے سدباب اور حفاظتی اقدامات میں رمضان تک توسیع کرنے کا  فیصلہ کیا ہے۔اس ضمن میں اعلی انتظامیہ کا اجلاس  منعقد ہوا جس کی صدارت شیخ منصور بن محمد بن راشد آل مکتوم  نے کی ۔ اس اجلاس میں توسیع کا فیصلہ امارات  میں کورونا وائرس کی تازہ صورتحال  اور مریضوں کی بڑھتی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

مقامی میڈیا  الامارات الیوم کے بموجب  دبئی کے تمام متعلقہ اداروں نے سفارشات پیش کی تھیں کہ حفاظتی اقدامات  کو رمضان کے آغاز تک برقرار  اور جاری رکھا جائے۔جس کے بعد یہ فیصلے کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے رمضان کی آمد تک امارات میں حفاظتی اقدامات برقرا ررہیں گے۔
تفریحاتی مراکز ،سینما گھروں، ا سپورٹس سنٹرس، انڈور اسپورٹس  کی سرگرمیوں میں عوام کی تعداد 50 فیصد سے کم رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ہوٹلوں، شاپنگ سنٹروں، سوئمنگ پولز، ہوٹلوں کے ماتحت ساحلوں کو استعمال کرنے والوں کی تعدادموجودہ  جگہ کی گنجائش سے 70 فیصد سے زیادہ پر پابندی رہے گی۔
کورونا قواعد  پر عمل کو یقینی بنانے کے لیے سخت تفتیشی مہم جاری رہے گی اور عہدیداروں کی جانب سےکڑی نظر رکھی جائے گی ۔اعلی انتظامیہ نے ہدایت دی ہے کہ وبا کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے حفاظتی اقدامات میں لچکدار رویہ اپنایا جانا ضروری ہے۔
کوورنا کی وبا سے نمٹنے کے لیے واضح پروگرام موجود ہے۔ اس کے نفاذ کی ذمہ داری متعلقہ اداروں میں تقسیم کردی گئی ہے اور یہ ان کا فریضہ ہے کہ وہ اس پر سختی سے عوام کو پابندی کروائیں ۔
ہدایات میں کہا گیا  کہ بشمول دبئی متحدہ عرب امارات کی تمام ریاستوں میں کورونا ویکسین کی مہم تیزی سے نافذ کی جارہی ہے اور صورتحال تسلی بخش ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ اہم ہے کہ آبادی کے حوالے سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ کورونا ٹسٹ امارات میں ہوئے ہیں اور ویکسین کی سب سے زیادہ خوراکیں بھی امارات میں دی گئی ہیں۔