Saturday, April 27, 2024
Homesliderروڈ انڈر برج  کے آغاز سے عوام  کو راحت ،ٹرافک کے مسائل...

روڈ انڈر برج  کے آغاز سے عوام  کو راحت ،ٹرافک کے مسائل میں نمایاں کمی کی امید

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ اسٹریٹجک روڈ ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت تیار کردہ ایک نئی روڈ انڈر برج (آر یو بی) کو حیدرآبادکی عصری شناخت  انفارمیشن ٹکنالوجی راہداری  کے ساتھ کھول دیا ہے ۔ 66.59 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ اس آر یو بی کا افتتاح وزیر برائے شہری ترقیات اور میونسپل ایڈمنسٹریشن کے ٹی راما راؤ نے ہائی ٹیک سٹی ریلوے اسٹیشن پر کیا۔ توقع ہے کہ اس سے ہائی ٹیک سٹی سے کوکٹ پلی تک ٹریفک کے بہاؤ میں آسانی ہوگی۔

 گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے ذریعہ تعمیر کردہ  آر یو بی 410 میٹر لمبائی ، 20.60 میٹر چوڑائی میں پھیلا ہوا ہے اور اس میں 9 میٹر دو جہتی گاڑی والا راستہ ہے ۔ یہ آئی ٹی کاری ڈور کے متعدد ڈرائیوروں کے لئے ایک بڑی راحت  کے طور پر سامنے آیا ہے جو ہائی ٹیک سٹی اور کوکٹ پلی اور ممبئی ہائی وے کے مزید علاقوں کے درمیان سفر کرتے  ہیں۔ ریلوے پٹریوں کے نیچے پانی جمع ہونے  کی وجہ سے خاص طور پر مان سون کے دوران موٹرسائیکل سواروں  کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس آر ڈی پی کے تحت 1،010 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ 18 منصوبوں کا افتتاح ہو گیا ہے۔ گچی باؤلی ۔جے این ٹی یو راہداری کے منصوبوں میں آر یو بی ایک منصوبہ ہے جسے جامع ٹریفک اسٹڈی رپورٹ کے تحت اولین ترجیح کے طور پر مختص کیا گیا ہے۔

 اس راہداری میں بائیو ڈائیوراسٹی  ، مائنڈ اسپیس ، ایاپپا سوسائٹی اور راجیو گاندھی جنکشن پر ایس آر ڈی پی کے تحت ملٹی لیول فلائی اوور ٹریفک کے لئے کھول دیئے گئے ہیں۔ اس سے ٹریفک کی نقل و حرکت میں نمایاں طور پر آسانی آئی ہے۔ عہدیداروں کے مطابق  آر یو بی کی تکمیل کے ساتھ ، گچی باولی سے جے این ٹی یو تک 10.25 کلومیٹر طویل راہداری گاڑیاں ٹریفک کے تنازعات سے پاک راہداری بن چکی ہے۔ راما راؤ نے کوکٹ پلی میں مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح بھی کیا۔اس راستے کی فراہمی سے کوکٹ پلی اور ہائی ٹیک کے درمیان سفر کرنے والے افراد کافی خوش ہیں کیونکہ انہوں نے حالیہ برسوں میں خاص کر مانسون  کےدوران انہیں جانی ، مالی اور وقت کا کافی زیاں برداشت کرنا پڑا ہے ۔