Thursday, May 16, 2024
Homesliderریلوے  خدمات متاثر نہ ہونے سے عوام کو راحت

ریلوے  خدمات متاثر نہ ہونے سے عوام کو راحت

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ کورونا کی وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے ملک گیر سطح پر لاک ڈاؤن کے خدشات  بڑھ رہے ہیں لیکن ان بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر ہندوستانی ریلوے نے واضح کیا ہے کہ کوویڈ کے نام پر کسی کو بھی خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ریلوے خدمات میں کوئی کمی  نہیں کی جائے گی اورطلب  کے مطابق اضافی ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

ریلوے بورڈ کے چیئرمین اور چیف ایکزیکیٹو آفیسر (سی ای او) سنیت شرما نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک کے کسی بھی حصے میں کسی کو یہ فکر نہیں کرنی چاہئے کہ ریلوے کی خدمات بند ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے 1490 میل ایکسپریس ٹرینیں چل رہی ہے ، جو کوویڈ سے پہلے کے مقابلے میں 84 فیصد ہے ۔ اسی طرح  92 فیصد یعنی 5387 مضافاتی خدمات بھی چل رہی ہیں۔ صرف مسافر ٹرینوں کی صورت میں ، 26 فیصد یعنی 947 ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مسافر ٹرینیں غیر محفوظ ہیں اور مسافروں کے کوویڈ قواعد  کو یقینی بنانا مشکل ہے ۔

شرما نے مزید کہا کہ ان ریلوے  خدمات کے علاوہ ، ممبئی اور دہلی سے اپریل اور مئی کے مہینوں میں 140 اضافی ٹرینوں کے 483 پھیرے چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ممبئی ، پونے ، سورت ، احمد آباد ، بنگلورو ، چینائی ، دہلی وغیرہ جیسے شہروں میں مختلف اسٹیشنوں پرنظررکھی جارہی ہے ۔ مختلف زونس میں جنرل منیجروں کو یہ اختیارات دیئے گئے ہیں کہ جیسے ہی ان کے دائرہ اختیار میں کسی اسٹیشن سے کسی جگہ تک نئی ریل کا مطالبہ کیا جائے تو  وہ اسے فوری طور پر چلانے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ اس کے لئے اضافی ریک فراہم کی گئی ہیں۔

مہاجر مزدوروں کے لئے الگ سے خصوصی ٹرینیں چلانے کے بارے میں پوچھا گیا تو ریلوے بورڈ کے سربراہ نے کہا کہ ریلوے تمام مسافروں کے لئے ٹرینیں چلارہی ہے ۔ ان میں مزدور بھی شامل ہیں۔ اگر مسافروں کی تعداد بڑھ جاتی ہے تو اضافی ٹرینیں طلب کے مطابق فوری طورپرچلانے کے لئے تیار ہیں ، لہذا کہیں بھی جانے کے لئے ریلوے خدمات کے بارے میں کوئی شبہات پیدا کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔

 انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ریلوے نے رواں سال بھی کوویڈ مریضوں کے علاج کے لئے 4000 سے زیادہ کوچز کا انتظام کیا ہے ۔ ابھی تک صرف مہاراشٹر کے نندوربار میں ہی ریلوے کو 100 تنہائی کوچز دینے کا مطالبہ موصول ہوا ہے ، جن میں سے 20 کوچز کا بندوبست کرکے ریاستی حکومت کی نگرانی میں نندورباراسٹیشن بھیج دیا گیا ہے ۔