Sunday, April 28, 2024
Homesliderریپبلک ٹی وی کا انڈین ایکسپریس کو قانونی نوٹس

ریپبلک ٹی وی کا انڈین ایکسپریس کو قانونی نوٹس

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی۔ایک دلچسپ واقعہ میں ٹی وی کے مد مقابل اخبار آگیا ہے جس کے بعد ٹی وی نے اخبار کو قانونی نوٹس روانہ کردی ہے ۔تفصیلات کے بموجب ٹی آر پی اسکام کے ضمن میں ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ارنب گوسوامی کے خلاف ایک خبرشایع کرنے پرریپبلک ٹی وی نے انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس کو قانونی نوٹس روانہ کیا ہے۔ اس نوٹس میں کہاگیا ہے کہ اخبار نے تمام صحافتی اخلاقیات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خود ہی جج، جیوری اور جلاد کا کردار ادا کیا ہے ۔ نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان کے خلاف اس طرح کی ہتک عزت خبریں شائع کرنے سے باز رہیں اورغیر مشروط معافی بھی مانگے ۔

ریپبلک ٹی وی نے مورخہ25 جنوری کو انڈین ایکسپریس میں شائع کردہ ایک خبر کی مخالفت کی ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ارنب گوسوامی نے بی اے آر سی کے سابق سی ای او پرتھو داس گپتا کو اپنی ٹی آر پی بڑھانے کے لئے رشوت دی ہے ۔یاد رہے کہ 8 جنوری کو بمبئے ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں جن الفاظ کا استعمال کرکے ریپبلک ٹی وی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا ان ہی الفاظ میں اب اس چینل نے انڈین ایکسپریس کو قانونی نوٹس دی ہے ۔ بمبئے ہائی کورٹ نے میڈیا ٹرائل مقدمہ کے فیصلہ میں ریپبلک ٹی وی اور ٹائمز ناؤ کی خبروں کو توہین قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ ہی تفتیشی عہدیدار، استغاثہ اور جج بن جاتے ہیں تو ہماراکیا فائدہ؟ ہم یہاں کیوں ہیں؟۔

ریپبلک ٹی وی کی طرف سے فینکس لیگل کے ذریعے بھیجی گئی اس قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ انڈین ایکسپریس میں ارنب گوسوامی نے مجھے ٹی آر پی کی درجہ بندی طے کرنے کے لئے 12 ہزار ڈالرس اور40 لاکھ روپے دیئے تھے ۔ پارٹھو داس گپتا”اس سرخی کے ساتھ شائع شدہ خبر، ریپبلک ٹی وی کی ساکھ کو داغدار کرنے کے لئے ایک مہم ہے اور اس سنسنی خیزخبر کے ذریعہ انڈین ایکسپریس کے اپنے تجارتی اور کارپوریٹ مفادات کو فائدہ پہنچانا چاہتا ہے ۔قانونی نوٹس یہ بھی کہا گیاہے کہ انڈین ایکسپریس نے دانستہ طور پر اپنی رپورٹ میں اس بات کا تذکرہ نہیں کیا کہ مذکورہ بیان ممبئی پولیس نے پرتھو داس گپتا سے جبری اور تشدد کے ذریعے لیا ہے ،جو قانون میں ناقابل قبول ہے اورخود گپتا پہلے ہی انکارکرچکا ہے ۔