Tuesday, May 21, 2024
Homesliderزبردستی مذہب تبدیل کرنے پر کرناٹک میں 12گرفتار

زبردستی مذہب تبدیل کرنے پر کرناٹک میں 12گرفتار

- Advertisement -
- Advertisement -

رام نگر (کرناٹک) ۔ ہندوستان کی جنوبی ریاست کرناٹک  کے علاقے رام نگرضلع کے کنکا پورہ تعلقہ میں کم ازکم 12 افراد کو قبائلیوں کے مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کے الزام میں گرفتارکیا گیا۔ پولیس نے منگل کو اس واقعہ کی تفصیلات بتائی ہیں  ۔ پولیس کے مطابق مخصوص معلومات حاصل کرنے کے بعد اس کے عہدیداروں  کی ایک ٹیم نے چھاپے مارے اورگرفتاریاں کیں۔پولیس نے بتایا کہ گرفتار 12 افراد خطے میں ہندو قبائلیوں کی بڑے پیمانے پر مذہبی تبدیلی کے انتظامات کررہے تھے۔گرفتار افراد سے پولیس پوچھ گچھ کررہی ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ چکمدوواڑی تانڈیا سے تعلق رکھنے والے کئی لوگوں کو کنکا پورہ قصبے کے ایک مکان میں رکھا گیا تھا۔

ذرائع نے مزید کہا ہے کہ پولیس اس معاملے کی مزید تفتیش کرے گی۔ مقدمہ  کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آنا باقی ہیں۔دوسری جانب  ہندو کارکن ایک طویل عرصے سے اس خطے میں عیسائی مشنریوں کی طرف سے زبردستی تبدیلی مذہب کا الزام لگا رہے ہیں۔ اس سے قبل کنکا پورہ تعلقہ کے کپلابیٹا میں عیسیٰ مسیح کا دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ بنانے کی کوششیں کی گئی تھیں۔ ہندو کارکنوں نے پھر الزام لگایا کہ ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار اپنے حلقہ انتخاب میں اے آئی سی سی کی سابق صدر سونیا گاندھی کو متاثر کرنے کے لیے مسیح کے بلند ترین مجسمے کی تعمیر کی حمایت کررہے تھے۔

بجرنگ دل، وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور دیگر ہندو تنظیموں نے کپلابیٹا میں یسوع مسیح کے مجسمے کی تعمیر کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے بعد میں تعمیراتی کام پر روک لگاتے ہوئے ہدایت دی کہ کوئی بھی کام اس کی اجازت کے بغیر نہ کیا جائے۔یہاں عیسائی مشنریز پر لوگوں کے مذہب کو تبدیل کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے ۔