Sunday, May 19, 2024
Homeبیناتsportsزعفرانی لباس میں ہندوستان کا انگلینڈ سے مقابلہ

زعفرانی لباس میں ہندوستان کا انگلینڈ سے مقابلہ

- Advertisement -
- Advertisement -

برمنگھم ۔  ناقابل تسخیر ہندوستانی کرکٹ ٹیم  اتوار کو زعفرانی لباس میں میزبان انگلینڈ کے خلاف ایک ہائی وولٹیج میں مقابلے میں میدان سنبھالے گی۔ ہندوستانی جو پہلے ہی 6 مقابلوں میں ناقابل شکست رہتے ہوئے سیمی فائنل میں اپنی رسائی کے امکانات کو مستحکم کرلیا ہے تو دوسری جانب انگلش ٹیم کو سری لنکا اور آسٹریلیا کے خلاف ہونے والی ناکامیوں کے بعد سیمی فائنل کی راہ سنگلاخ ہوچکی ہے لہذا کل ہندوستان کے خلاف اسے مقابلے میں ”کرو یا مرو صورتحال“ کا سامنا ہے۔

 چند مقابلے قبل انگلینڈ کو ورلڈ کپ خطاب کیلئے سب سے مضبوط دعویدار تصور کیا جارہا تھا لیکن یکے بعد دیگرے سری لنکا اور آسٹریلیا کے خلاف ہونے والی ناکامیوں نے اس کی سیمی فائنل ہی میں رسائی کو سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ہندوستان کے خلاف شکست کی صورت میں اسے ورلڈ کپ سے باہر ہونا پڑسکتا ہے کیونکہ فی الحال اس کے پاس 7 مقابلوں میں شرکت کے بعد صرف 6 نشانات ہیں۔

میزبان ٹیم اپنے روایتی نیلے رنگ کے لباس میں مقابلے میں شرکت کرے گی جبکہ ہندوستانی ٹیم پہلی مرتبہ نیلے لباس کے برعکس نئی جرسی جو کہ زعفرانی رنگ کی ہے، اس میں یہ مقابلہ کھیلے گی۔ ہندوستانی ٹیم کی نئی جرسی پر کرکٹ اور سیاسی حلقوں میں نئی بحث شروع ہوگئی ہے جیسا کہ اپوزیشن نے اسے ”بھگوا رنگ“ دینے کی سازش قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید بھی کی ہے۔

انگلش ٹیم جو کپتان ایان مورگن کی قیادت میں تاریخ کی بہترین ونڈے ٹیم قرار دی جارہی ہے، جس میں کپتان کے ہمراہ جوز بٹلر، جانی بیرسٹو، بین اسٹوکس، جوفرا آرچر اور معین علی ایسے کھلاڑی ہیں جو کہ ٹیم کو جارحانہ ٹیم میں بہ آسانی تبدیل کردیتے ہیں۔ برمنگھم کے میدان میں کھیلے جارہے اس مقابلے میں میزبان ٹیم پہلے ہی شدید دباؤ کا سامنا کررہی ہے جیسا کہ جانی بیرسٹو کے مظاہروں پر سابق کپتان مائیکل وان، کیون پیٹرسن سوال اٹھائے ہیں۔

دوسری جانب ہندوستانی ٹیم کیلئے انگلینڈ کو شکست دینے کا یہ بہترین موقع ہے، کیونکہ ناقص بیٹنگ کی وجہ سے جو دو مقابلے میزبان ٹیم نے گنوائے ہیں، اس کے بعد میزبان ٹیم پر کامیابی کیلئے شدید دباؤ ہے۔ مورگن جو کہ آسٹریلیا کے خلاف فاسٹ بولر میچل اسٹارک کے خلاف بیٹنگ کے دوران لیگ اسٹمپ کی طرف حرکت دینے کو کیون پیٹرسن نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیا انگلش کپتان فاسٹ بولر سے ڈر رہے تھے۔

انگلینڈ جس نے گھریلو باہمی سیریز کے دوران ہندوستان کو 2-1 سے شکست دی تھی، لیکن اس مقابلے میں بمراہ زخمی ہونے کی وجہ سے شامل نہیں تھے۔ محمد سمیع جنہوں نے دو مقابلوں میں 8 وکٹیں لی ہیں، انہوں نے اس مقابلے کے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حریف ٹیم کی طاقت پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کیا جانا زیادہ بہتر ہوگا۔ ہندوستان کیلئے مڈل آرڈر ہنوز تشویش کا باعث ہے کیونکہ آل راؤنڈر وجئے شنکر کے علاوہ جئے دیو بھی کچھ خاص مظاہرہ نہیں کرپائے ہیںجبکہ مشکل صورتحال میں مہیندر سنگھ دھونی کی سست رفتار بیٹنگ بھی تشویش کا باعث ہے۔