Monday, May 20, 2024
Homeبین الاقوامیسابق ڈاکٹر کو سزائے موت سناتے ہوئے جج بے ہوش ہوگیا

سابق ڈاکٹر کو سزائے موت سناتے ہوئے جج بے ہوش ہوگیا

نبراسکا کی مقامی عدالت کے جج گیری رینڈال ایک سابق ڈاکٹر کو جسے نبراسکا میڈیکل اسکول سے قواعد و ضوابط کی مختلف خلاف ورزیوں کی بناء پر نکال دیا گیاتھا اور میڈیکل کالج سے اخراج کے بعد انتقامی کارروائی کے طور پر اس نے 4افراد کو ہلاک کردیا تھا۔ جج گیری رینڈال ، انتھونی گارشیا کو سزا سنا رہے تھے کہ انہیں دل کا د ورہ پڑا اور وہ بے ہوش ہوکر گر پڑے جس کے بعد انہیں ا سٹریچر پر اسپتال پہنچا دیاگیا۔ گارشیا کو کرائٹن میڈیکل یونیورسٹی سے 2001ء میں نکالا گیا تھا تاہم نبراسکا کے قوانین کے تحت اسے سنائی گئی سزائے موت از خود اپیل کے قابل تصور کی جاتی ہے۔ ایک دن قبل مقدمہ کی آخری سماعت کرنے والے جج کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ انکی طبیعت کچھ خراب تھی مگر اسکے باوجود وہ مقدمہ کی اہمیت کے پیش نظر عدالت آگئے تھے۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران 45سالہ مجرم انتھونی گارشیا وہیل چیئر پر کمرہ عدالت میں داخل ہوا تھا اور مقدمہ کی سماعت کے دوران بظاہر سوتا ہوا نظرآ رہا تھا۔ سماعت جج گیری رینڈال کے علاوہ بنچ میں شامل دیگر 2 جج بھی کررہے تھے۔ بنیادی طور پر اس مقدمہ کی سماعت سال رواں میں شروع ہوئی تھی۔ قانونی ذرائع کے مطابق مجرم کو 2سزائیں سنائی جاسکتی تھیں جس میں ایک سزائے موت اور دوسری عمر قید کی تھی مگر جب یہ سزا سنائی جارہی تھی تو ڈاؤلس کاؤنٹی کے جج گیر ی رینڈل کے سینہ میں تکلیف ہوئی۔ پہلے انہوں نے اپنا سر پکڑا اور پھر سینہ پر ہاتھ رکھتے ہوئے بے ہوش ہوکر گر پڑے۔ ملزم گارشیا پر 2افراد کو 2016ء میں ہلاک کرنے اور مزید 2کو بعد میں ہلاک کرنے کا مجرم قرار دے دیا۔