Thursday, May 9, 2024
Homeبین الاقوامیسری لنکا میں مسجد اور دکانات پر حملہ،کرفیو نافذ

سری لنکا میں مسجد اور دکانات پر حملہ،کرفیو نافذ

- Advertisement -
- Advertisement -

کولمبو۔ سری لنکا میں عیسائیوں اور مسلمانوں کے درمیان شروع ہوئے تنازعہ کے بعد اس کے پر تشدد ہو جانے پر پولیس نے چیلاشہر میں کرفیو نافذکردیا ہے ۔سری لنکا میں مشتعل افراد نے دارالحکومت کولمبو کے قریبی علاقے میں واقع مسجد پر حملہ کردیا جس کے بعد پولیس نے ایک مرتبہ پھرکرفیو نافذکردیا۔ رپورٹ کے مطابق پولیس ترجمان رووان گناشیکھرا نے کہا کہ دارالحکومت کولمبو کے شمال سے80 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع رہائشی علاقے چیلا میں مشتعل ہجوم نے مسجد پر حملہ کیا اور مسلمانوں کے تجارتی مراکز کو بھی نشانہ بنایا۔کیتھولک اکثریتی علاقے چیلا میں کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا جب یہاں کے ایک مقامی شخص نے غلط فہمی کے باعث فیس بک پوسٹ کوعیسائی افراد کے خلاف خطرہ سمجھا۔ پولیس ترجمان نے کہاکہ تبصرہ کرنے والے مسلمان شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔

سرکاری ذرائع نے کہا ہے کہ دیگر علاقوں تک کشیدگی پھیلنے سے روکنے کے لیے کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔حالیہ کشیدگی ایک ایسے وقت میں پیش آئی جب کیتھولک گرجا گھروں نے21 اپریل کو3 گرجا گھروں اور3 ہوٹلز میں دھماکوں میں258 افراد کی ہلاکت کے بعد اتوارکو عوامی اجتماع کا دوبارہ آغاز کیا تھا۔حملوں کا الزام مقامی تنظیم پر عائد کیا گیا تھا جس نے داعش کے رہنما ابو بکر البغدادی سے الحاق قائم کیا تھا۔کولمبو کے رہائشی علاقے میں خود کار رائفل سے لیس فوجی سینٹ تھریسا چرچ کی نگرانی پر مامور تھے جبکہ ملک میں جاری کارروائیوں کے تحت گرجا گھر کے اراکین کی تلاشی بھی لی گئی۔ حکام کی جانب سے نافذ کی گئی سخت سیکورٹی کے باعث کسی گاڑی کو کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے کار پارکنگ خالی تھی۔سری لنکا میں ہولناک بم دھماکوں کے فورا بعد تمام گرجا گھروں نے معمول کی رسومات منسوخ کردی تھیں لیکن کولمبو کارڈنل کے آرچ بشپ مالکولم رنجیت نے 4 روز قبل اتوار سے اجتماع کے انعقاد کا اعلان کیا تھا۔

کارڈنل نے گزشتہ2 ہفتوں میں اتوارکو نجی تقریبات منعقد کی گئی تھیں جنہیں سرکاری ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کیا گیا تھا۔ انہوں نے سینٹ لوسیا گرجا گھر میں 21 اپریل کو ہونے والے دھماکے کے متاثرین کے لیے خصوصی اجتماع کا انعقادکیا تھا، جس میں ایسٹر کے موقع پر ہوئے دھماکوں میں ہلاک افراد کے لواحقین اور بچ جانے والے افراد نے شرکت کی تھی۔کولمبو کے باہر اکثر گرجا گھروں نے مقامی پولیس کی جانب سے فراہم کی گئی سخت سیکورٹی میں معمول کی کارروائیوں کا دوبارہ آغاز کیا تھا۔ چرچ حکام نے کہا کہ ایسٹر کی چھٹیوں کے بعد سے بند رہنے والے کیتھوک نجی اسکول کل سے دوبارہ کھلیں گے ۔ بم دھماکوں کے بعد سے سری لنکا میں ایمرجنسی نافذ ہے ۔سیکورٹی فورسز اور پولیس کو مشتبہ افراد کوگرفتارکرنے اور طویل عرصے تک تحویل میں رکھنے کے اختیارات دے دیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ بدھ اکثریتی ملک سری لنکا کی2 کروڑ10 لاکھ آبادی کو10 فیصد حصہ مسلمانوں پر اور7.6 فیصد عیسائی افراد پر مشتمل ہے ۔