Saturday, June 1, 2024
Homeبین الاقوامیسطح سمندرمیں تشویش ناک اضافہ ، 18 کروڑ افراد کے بے گھر...

سطح سمندرمیں تشویش ناک اضافہ ، 18 کروڑ افراد کے بے گھر ہونے کا خدشہ

- Advertisement -
- Advertisement -

واشنگٹن ۔ موسمیاتی تبدیلی سے آج دنیا بھر کے تقربیاً سبھی ممالک پریشان اور فکر مند ہے اور اب تو تازہ ترین رپورٹ مزید تشویش ناک ہے۔ موسمیاتی تبدیلی  کے ضمن میں حال ہی میں جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق اس صدی کے اختتام تک سمندر کی سطح میں 2 میٹر یا ساڑھے 6 فٹ تک اضافہ ہوسکتا ہے جس کے نتیجےمیں کروڑوں افراد متاثر ہوں گے۔

حال ہی میں جاری کی گئی یہ رپورٹ اقوام متحدہ کی جانب سے سطح سمندر میں اضافے سے متعلق جاری کیے گئے اندازے سے دگنی ہے۔خیال رہے کہ گرین لینڈ اور انٹارکٹیکا میں موجود برف کے ٹکڑے دنیا میں سمندر کی سطح کو کئی درجن میٹر تک بڑھاسکتے ہیں، اس کے ساتھ ہی سمندر گرم ہونے سے پانی کے پھیلاؤ کی وجہ سے سطح سمندر میں اضافہ ہورہا ہے۔تاہم کرہ ارض پر درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے گلیشیئرز کے پگھلنے کی شرح کی پیش قیاسی کرنا انتہائی مشکل ہے۔

اقوام متحدہ کے انٹرگورمنٹل پینل آن کلائمیٹ چینج ( آئی پی سی سی) نے 2013 ففتھ ایسسمنٹ رپورٹ میں کہا ہے  کہ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کی مقدار آر سی پی 8.5 میں ، 2100 تک ایک میٹر کا اضافہ ہوجائے گا۔اس وقت سے لے کر اب تک اس پیش قیاسی  کو قدامت پرست مانا جاتا ہے کیونکہ کرہ ارض کے درجہ حرارت میں اضافہ کرنے والی گرین ہاؤس گیس میں سالانہ کی  بنیادوں میں اضافہ ہورہا ہے۔اس کے ساتھ ہی سیٹیلائٹس میں انٹارکٹیکا اور گرین لینڈ میں موجود برف پوش علاقوں کے پگھلنے کی شرح میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

رواں ہفتے دنیا کے نامور سائنسدانوں کے گروپ نے اپنے تجربات اور مشاہدات کی بنیاد پر صورتحال پر ماہرانہ فیصلہ جاری کیا۔انہوں نے کہا کہ گیسز کے موجودہ خراج کی بنیاد پر 2100 تک سطح سمندر میں 2 میٹر کا اضافہ مناسب ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ سمندر کی سطح میں اضافے کی وجہ سے فرانس، جرمنی ، اسپین اور برطانیہ کے رقبے کے برابر زمین کا نقصان ہوگا جس کے نتیجے میں 18 کروڑ افراد بے گھر ہوجائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ سطح سمندر میں اس شدت کے اضافے کی وجہ سے انسانیت پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔2015 میں پیرس میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق منظور کیے گئے معاہدے میں عالمی درجہ حرارت کو 2 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ( 3.6 فارن ہائیٹ) تک محدود کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔گزشتہ برس اکتوبر میں آئی پی سی سی نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کوئلے، تیل اور گیس کے استعمال میں فوری کمی کا مطالبہ کیا گیا تھا تاکہ فضا میں گرین ہاؤس گیسز کی تیزی سے بڑھتی شرح کو کم کیا جاسکے۔تاہم رپورٹ میں سطح سمندر میں اضافے سے متعلق اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے تھے۔

پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز جرنل میں شائع کی گئی نئی تحقیق کے مصنفین نے کہا کہ آئی پی سی سی کی جانب سے سطح سمندر میں اضافے کی پیش گئی کی توجہ ان امکانات پر مرکوز تھی کہ مستقبل میں کیا ہوسکتا ہے۔