Thursday, May 2, 2024
Homesliderسعودی عرب سے فون پر بیوی کو تین طلاق دینے والے شوہر...

سعودی عرب سے فون پر بیوی کو تین طلاق دینے والے شوہر  کے خلاف مقدمہ درج

- Advertisement -
- Advertisement -

فتح پور (اترپردیش ) ۔ ایک شخص کے خلاف سعودی عرب سے فون پر اپنی بیوی کو مبینہ طور پر طلاق دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ہتگام اسٹیشن ہاؤس آفیسر اے کے گوتم نے کہا ہے  کہ رضیہ بانو نے اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ تسبول نے اسے طلاق دی کیونکہ اس کا خاندان جہیز کے مطالبات پورے نہیں کر سکتا تھا۔

 پولیس نے اس معاملے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے  کہ تسبول کے خاندان کے آٹھ افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ بانو نے 21 مئی 2005 کو سلطان پور گھوش تھانے کے تحت محمد پور گونٹی کے رہائشی تسبول سے شادی کی تھی ۔ ایس ایچ او نے مزید کہا کہ خاتون چک احد پور گاؤں کی رہائشی ہے۔ گوتم نےکہا ہے  کہ اس کی شادی کے بعد ، تسبول اور اس کے خاندان کے افراد نے مبینہ طور پر اس پر کئی بار حملہ کیا۔ ایس ایچ او نے کہا ہے  کہ سعودی عرب میں کام کرنے والی تسبول نے پیر کو فون پر اسے تین طلاق دی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے اور معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

اترپردیش میں تین طلاق کے خلاف قانون بنایا گیاہے اور  اسکے تحت کئی ایک مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔ یاد رہے کہ اترپردیش میں تین طلاق کا پہلا مقدمہ 2018 میں پیش آیا تھا  جب پولیس نے بیوی کو بیک وقت تین طلاق دینے پر شوہر کو گرفتار کرلیا۔ 22 اگست 2017 کو سپریم کورٹ  نے اپنے ایک فیصلے میں مسلمان مردوں کی جانب سے ایک ہی وقت میں 3 طلاق کے عمل کو غیر آئینی قرار دے دیا تھا۔

ججز کے ایک پینل نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ تین طلاق کا عمل مذہب میں لازم نہیں اور اخلاقی طور پر یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔میڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق اترپردیش میں 32 سالہ عارف حسین کی جانب سے ایک ساتھ تین طلاق دینے پر ان کی اہلیہ مقامی تھانے میں پہنچی تھی جو اس نوعیت کا پہلا مقدمہ تھا ۔پولیس نے اہلیہ کی درخواست پر مسلم وومن (پروٹیکشن رائٹس آن میرج) آرڈیننس کے تحت مقدمہ درج کرکے عارف حسین کو گرفتار کیا تھا ۔