Tuesday, May 21, 2024
Homesliderسعودی عرب میں اب عنقریب جج کے عہدوں پر خواتین نظر آئیں...

سعودی عرب میں اب عنقریب جج کے عہدوں پر خواتین نظر آئیں گی

- Advertisement -
- Advertisement -

ریاض ۔اس وقت سعودی عرب میں ولی عہد کے وژن 2030 کے تحت مختلف شعبوں میں خواتین کے کردار کو کافی اہمیت دی جارہی ہے اور آئے دن کسی نہ کسی شعبے میں کسی نہ کسی عہدہ پر خاتون کا تقرر خبروں کی زینت بن رہا ہے اور اب خبر ہے کہ جج کے عہدوں پر عنقریب خواتین کا تقرر عمل میں آئے گا۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے بموجب سعودی سیکریٹری افرادی قوت و سماجی بہبود ہند الزاہد نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں  جج کے عہدے پر خواتین کے  تقررعنقریب ہونے والے ہیں ۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ سعودی خواتین کو بااختیار بنانے والی سرکاری مہم کے تحت یہ تقررات ہوں گے ۔

عرب چینل کے خصوصی پروگرام کے دوران انہوں نے کہا کہ ان کی معلومات میں یہ تفصیلات آچکی ہیں کہ ہے   خواتین کو جج کے عہدہ پر  تقرر  کی کارروائی کئی مراحل میں مکمل  ہو گی ۔ تقرر کی دیگر تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جج کے عہدے پر فائز ہونے  ہونے کےلئے امیدوار کے پاس  مطلوبہ ڈگری ہونا لازم ہے۔ اس کے بغیر تقرر ممکن نہیں ہے  تاہم میں یہ بات پورے وثوق سے کہہ رہی ہوں کہ جج کے عہدے پر خواتین کے تقررکا فیصلہ عنقریب ہوگا۔

رپورٹ میں یہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ  سعودی عرب کے  وزارت انصاف میں 2000 سے زیادہ خواتین  مختلف عہدوں پر فائز ہیں اور وہ اپنے امور انجام دے رہی ہیں ۔ان حالات میں یہ آسانی سے کہا جاسکتا ہے کہ  جج کے عہدے پر خواتین کے تقرر کا لمحہ قریب آچکا ہے۔ یاد رہےکہ سعودی سیکریٹری افرادی قوت نے کہا کہ خواتین تمام شعبوں میں قدم رکھ چکی ہیں اس کے علاوہ  کلیدی اور اہم  عہدوں پر  خواتین فائز ہوچکی ہیں۔جیسا کہ  وزارت تعلیم کی50فیصد عہدیدار  خواتین ہیں ۔ دوسری جانب  وزارت صحت میں بھی  خواتین ملازمین کی تعداد 30 فیصد ہے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ سعودی لیبر مارکیٹ میں خواتین کی موجودگی کو بھی سعودی معاشرے  نے قبول کرلیا ہے ۔ اس کے علاوہ سعودی حکومت  خواتین کو بااختیار بنانے کے ضمن میں پرعزم ہے۔غیرجانبدار بین الاقوامی ذرائع سعودی عرب میں خواتین کو بااختیار بنانے کے عمل کے معترف ہو گئے ہیں۔