Sunday, May 19, 2024
Homeبین الاقوامیسعودی عرب میں  تعینات امریکی فوج میں اضافہ

سعودی عرب میں  تعینات امریکی فوج میں اضافہ

- Advertisement -
- Advertisement -

واشنگٹن ۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے تیل رسد گاہوں پر ہوئے حملے کے بعد سعودی عرب میں فوج کے اضافی فورسزکی تعیناتی کے فیصلہ کو منظوری دے دی ہے ۔سکریٹری دفاع مارک اسپر نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ 14 ستمبرکو سعودی عرب کے تیل پلانٹ آرامکو پر حملہ کے بعد ٹرمپ نے سعودی تیل تنصیبات پرکسی بھی طرح کے حملہ کو روکنے کے لئے فوج اورضروری ہتھیاروں کے تعیناتی کی منظوری دے دی ہے ۔

امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا ہے کہ محکمہ دفاع نے فی الحال سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کا فیصلہ نہیں لیا ہے اور اسپرکو جلد ہی اس سلسلہ میں معلومات دی جائے گی۔ سیکورٹی فورسز کی تعداد ہزاروں میں نہیں ہوگی۔

غور طلب ہے کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کی دو پٹرولیم کمپنیوں پر ڈرون سے حملہ کیاگیا ۔ سعودی عرب دراصل حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں یمن کو فضائی حدود میں مدد مہیا کر رہا ہے جس کے وجہ سے شروعات میں سمجھا جا رہا تھا کی یہ حملہ حوثی باغیوں نے کیا ہے تاہم امریکہ مسلسل اس کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہونے کی بات کہہ رہا ہے ۔ وہیں ایران نے امریکہ کے تمام الزامات کی تردید کرکے حملے میں شامل ہونے سے صاف انکار کر رہا ہے ۔ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے پنٹاگن میں ہنگامی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے سعودی عرب میں اضافی فوج بھیجنے کی منظوری دیدی ہے ۔ اضافی فوج بھیجنے کا فیصلہ امریکی قومی سلامتی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔

امریکی وزیر دفاع کے بموجب امریکی فوج متحدہ عرب امارات میں بھی تعینات کیے جائیں گے ۔ امریکی ایر اینڈ میزائل ڈیفنس دستے صرف دفاعی ذمہ داریاں سر انجام دیں گے ۔ امریکہ نے اضافی فوج بھیجنے کا فیصلہ سعودی عرب کی درخواست پرکیا تاہم فوجیوں کی تعداد اور ہتھیاروں کی نوعیت کا فیصلہ ہنوز باقی ہے ۔

دوسری جانب چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے سے سعودی عرب کا فضائی میزائل دفاعی نظام بہتر ہوجائے گا۔ خلیج میں فوج کی مناسب تعداد بھیجیں گے جب کہ فوجی ہزاروںکی تعداد میں نہیں ہوں گے ۔

 امریکی فوج سعودی بھیجنے کا فیصلہ آئل رسد گاہوں پر حملے کے بعد کیا گیا تاہم امریکہ ریاض کے سلطان ایر بیس پر پیٹریاٹ میزائل دفاعی بیٹری نصب کرچکا ہے جبکہ ریاض کے سلطان ایر بیس پر600 امریکی فوجی پہلے سے موجود ہیں۔

 اسپر نے کہا سعودی عرب کی درخواست کے بعد ٹرمپ نے امریکی فوج کو تعینات کرنے کی منظوری دی ہے جو وہاں سیکورٹی کے لئے ہو گی۔ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ امریکہ اپنے ساتھی ممالک کا مکمل طور پر حمایت کرتا ہے ۔ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے لئے ہمیں لگتا ہے یہ قدم مناسب ہے ۔