Sunday, May 19, 2024
Homeٹرینڈنگسنی دیول کی پارلیمانی رکنیت خطرے میں

سنی دیول کی پارلیمانی رکنیت خطرے میں

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ بالی ووڈ ایکشن ہیرو سنی دیول جوکہ بی جے پی کی ٹکٹ پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں رسائی حاصل کی ہے لیکن اب انکی رکنیت پر خطرے کے بادل منڈلارہے ہیں۔ فلم اداکار اور پنجاب کے گرداس پور سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنی دیول سے متعلق بری خبر سامنے آئی ہے۔ بی جے پی کے ٹکٹ پر شاندار کامیابی حاصل کرنے والے سنی دیول کی پارلیمانی رکنیت پر خطرہ ہیں اور اس خطرہ کی وجہ لوک سبھا انتخاب کے دوران ان کے ذریعہ کیا گیا خرچ ہے جس کے متعلق انتخابی کمیشن نے سنی دیول کو نوٹس بھیجا ہے۔

دراصل انتخابی کمیشن نے لوک سبھا انتخاب کے لیے فی امیدوار زےادہ سے زیادہ خرچ کی حد 70 لاکھ روپے طے کی تھی اور ضابطے کے مطابق اگرکوئی امیدوار اس مقررہ حد سے زیادہ خرچ کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی قانون یہ بھی ہے کہ اگر کوئی امیدوار زیادہ خرچ کر کے کامیاب بھی ہو گیا تو بھی کمیشن کارروائی کرتے ہوئے کامیاب امیدوار کی رکنیت منسوخ کر دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار کو کامیاب قرار دینے کا اختیار بھی رکھتی ہے۔

ذرائع کے مطابق سنی دیول نے انتخابی تشہیر کے دوران 86 لاکھ سے زائد روپے خرچ کئے ہیں اور اس کی خبر انتخابی کمیشن تک پہنچ گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کمیشن نے نوٹس بھیج کر ان سے وضاحت طلب کی ہے۔ سنی دیول کے خرچ کا حساب کتاب لگانے میں مصروف انتخابی آبزرورس نے ان سے دوبارہ تفصیل طلب کی ہے۔ اس سلسلے میں سنی دیول کے قانوی مشیروں نے کہا ہے کہ الیکشن خرچ کا جائزہ لینے میں انتخابی کمیشن کی ٹیم سے غلطی ہو گئی ہے۔ جلد ہی الیکشن آبزرور کو تحقیقات کرنے کے بعد خرچ کی صحیح تفصیلات دے دی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ گرداس پور نشست سے سنی دیول سے شکست کھانے والے کانگریس امیدوار سنیل جاکھڑ نے الیکشن میں 63 لاکھ، عآپ کے پیٹر مسیح نے 7 لاکھ 65 ہزار، لال چندکٹاروچک نے 9 لاکھ 62 ہزار روپے خرچ کیے۔ سنی دیول ہی ہیں جنھوں نے مقررہ حد سے زیادہ خرچ کی اور اس خرچ کی دوبارہ تحقیقات کمیشن کروا رہی ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق آر پی ایکٹ 1951 کی دفعہ 77 کے مطابق اگر کوئی امیدوارمقررہ حد سے زیادہ خرچ کر انتخابی کمیشن سے اس تفصیلات پوشیدہ رکھتا ہے تو اسے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف کانگریس امیدوار سنیل جاکھڑ نے کہا کہ ضابطوں کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر انتخابی کمیشن کو چاہیے کہ وہ سنی دیول کے خلاف کارروائی کرے۔