Wednesday, May 15, 2024
Homeٹرینڈنگسوشل میڈیا پرگرفت مضبوط کرنے قانون بنانے پرغور

سوشل میڈیا پرگرفت مضبوط کرنے قانون بنانے پرغور

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ لوک سبھا میں سوشل میڈیا پر فرضی نیوزکا معاملہ اٹھایا گیا اور اس پر روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا۔کانگریس کے دگ وجے سنگھ نے ایوان میں وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی خبروں سے سماج میں بدنظمی پھیلی رہی ہے اور لوگ آپس میں تقسیم ہو رہے ہیں۔ حکومت کو فرضی خبروں کو پھیلنے سے روکنے کے لئے سخت قوانین بنانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو قابو میں رکھنے کے لئے ایک ریگولیٹری تشکیل دی جانی چاہئے ۔ ان کی اس تشویش سے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈ نے بھی اتفاق کیا۔

بی جے پی کے ونے سھسربدھے نے آن لائن گیمنگ کا معاملہ اٹھایا اورکہا کہ بچے اس کا شکار ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو آن لائن گیمنگ کو قابو میں کرنا چاہئے ۔ اس سے بچوں کے رویے میں تشدد پیدا ہورہا ہے ۔وائی ایس آرکانگریس پارٹی کے وجے سائی ریڈی نے کہا کہ تروپتی کی قومی سنسکرت ودیاپیٹھ کو مرکزی ادارے کا درجہ دیا جانا چاہئے ۔ یہ ادارے اعلی تعلیم کے سبھی معیار پورے کرتا ہے اور سنسکرت کے فروغ میں قابل ذکر شراکت داری کر رہا ہے ۔

آئی اے ڈی ایم کے کے این گوکل کرشنن نے کہا کہ پدوچیرؤ¸ کے تعلیم کے مرکزی اداروں میں مقامی طالب علموں کو25 فیصد تحفظات دینا چاہئے ۔ ان تعلیمی اداروں کو مقامی حکومتیں مکمل تعاون دیتی ہے اور مقامی وسائل فراہم کرتی ہیں۔ جنتا دل یونائیٹیڈ کے رام ناتھ ٹھاکر نے کوچنگ اداروں کی من مانی فیس اور نظام کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ان پرقابوپانے کے لئے ریگولیٹری تشکیل دی جانی چاہئے ۔

مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے ٹی کے رنگ راجن نے کہا کہ ریلوے کا کام کاج خانگی کمپنیوں کو سونپا جا رہا ہے جن میں ریزرویشن کا انتظام نہیں ہے ۔ اس سے او بی سی، ایس سی اور ایس ٹی زمرے کے عوام کے لئے ملازمتوں کے مواقع کم ہو رہے ہیں۔ حکومت کو خانگی شعبے میں تحفظاتکا نظم کرنا چاہئے ۔

سماج وادی پارٹی کے وشمبھر پرساد نشاد نے بندیل کھنڈ میں خشک سالی کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ کسانوں کی فصلوں کو آوارہ گائے اور بیل تباہ کر رہے ہیں جس سے انہیں سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ بی جے پی کی سروج پانڈے نے یوگا کی تعلیم کو لازمی بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس سے جدید طرز زندگی کی مشکلات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔