Friday, May 17, 2024
Homeٹرینڈنگسوشیل میڈیا کے غلط استعمال پر سپریم کورٹ کا سخت رد عمل

سوشیل میڈیا کے غلط استعمال پر سپریم کورٹ کا سخت رد عمل

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے سوشیل میڈیا کے غلط استعمال پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو ایسے معاملات سے نمٹنے کے لئے سخت ہدایت نامہ بنانے کو کہا ہے۔سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ فرد کی رازداری کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔کیوں کسی کو ٹرول کرنا چاہئے اور غلط معلومات کیوں پھیلائیں؟ ایسے لوگوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کا کوئی حق کیوں نہیں ہے؟وضاحت کریں۔

سپریم کورٹ نے یہ باتیں سوشیل میڈیا اکاؤنٹ کو آدھار سے منسلک کرنے کی درخواست کی سماعت کے دوران کہی ہیں۔جسٹس دیپک گپتا اور جستس انیرودھ بوس کی بنچ اس معاملے پر سماعت کر رہی ہے۔سماعت کے دوران جسٹس دیپک گپتا نے کہا کہ نہ تو سپریم کورٹ اور نہ ہی ہائی کورٹ اس معاملے پر کوئی فیصلہ دے سکتی ہے۔حکومت اور آئی ٹی محکمہ کو چاہئے کہ وہ اس مسئلہ کا حل تلاش کریں۔سپریم کورٹ نے کہا کہ سوشیل میڈیا کا غلط استعمال خطرناک ہو گیا ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ مرکزی حکومت اس میں مداخلت کرے۔

اس کیس کی سماعت کے دوران،جسٹس گپتا نے کہا کہ کیوں کسی صارف کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ خدمت فراہم کنندہ سے پوچھے کہ یہ پیغام کہاں سے شروع ہوا ہے۔ہمیں انٹر نیٹ کی فکر کیوں نہیں کرنی چاہئے؟اگر ایسا ہے تو آج کے دور میں ہمارے پاس سوشیل میڈیا کے حوالے سے ایک سخت ہدایت نامہ ہونا چاہئے۔