Saturday, May 4, 2024
Homesliderسپریم کورٹ کے فیصلے سے کسانوں کا بھلا نہیں ہوگا

سپریم کورٹ کے فیصلے سے کسانوں کا بھلا نہیں ہوگا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ ہریانہ میں حصارباراسوسی ایشن کے ارکان نے کہا ہے کہ کسان تحریک پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے کسانوں کا بھلا ہونے والا نہیں ہے ۔ضلع بار اسوسی ایسشن کے سابق پرنسپل ایڈووکیٹ جے ایس ملہی، باررکن ایڈووکیٹ دلیپ جاکھڑ، ایڈووکیٹ پی سی متل، ایڈووکیٹ پردیپ شیورانا ایڈووکیٹ سیٹھی بشنوئی، منوج سینی ہری سنگھ یادو، راجیش چودھری، بجرنگ اندل، امیت سہاگ اور ایڈووکیٹ وپن سندھو وغیرہ نے یہاں چائے پرچرچا میں سپریم کورٹ کے حالیہ حکم پر غوروخوض کیا۔ سینئر وکیل جے ایس ملہی نے کہا کہ کسانوں کے مطالبات مرکزی حکومت سے تھے جبکہ سپریم کورٹ کو ثالثی کے لئے درمیان میں آنا پڑا ہے ۔ سپریم کورٹ نے جو چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے ، ان ارکان کی رائے پہلے سے زرعی قوانین کی حمایت میں تھی جس سے کسانوں کا اس کمیٹی پر یقین کرنا مشکل ہے ۔

ایڈووکیٹ ملہی نے کہا کہ کسانوں کے مطالبات مرکزی حکومت سے تھے جبکہ ملک کے وزیرزراعت تومر نے کسان تنظیموں کے اجلاس میں ہی کسانوں کو سپریم کورٹ جانے کی بات کہہ دی تھی اور اسی روز سے کسانوں کے دل میں شک و شبہات پیدا ہوگئے تھے ۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت عام لوگوں میں اپنی ساکھ کھوچکی ہے ۔وکیلوں کے بموجب ملک کی اپوزیشن جماعتیں بھی حکومت پر زرعی قوانین کی واپسی کا دباوبنانے میں ناکام رہی ہیں۔ گفتگو میں اس بات پر تشویش کا اظہارکیا گیا کہ کسان تحریک میں اب تک70 سے زیادہ کسان شہید ہوچکے ہیں اورحکومت نے کسی بھی ہمدردی کا اظہارنہیں کیا ہے ۔

دریں اثناء زرعی اصلاحات کے قوانین کی مخالفت کرنے والی کسان تنظیموں نے ملک بھر میں ان قوانین کی کاپیاں نذرآتش کی ۔آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینیشن کمیٹی (اے آئی کے ایس سی سی) کی یہاں جاری ریلیز کے مطابق کسانوں نے مختلف ریاستوں میں ان تینوں قوانین کی کاپیاں جلا ئیں اور ان کی منسوخی پر زور دیا۔ اس موقع پر دہلی کے قریب تمام اضلاع سے یوم جمہوریہ کسان ٹریکٹر پریڈکی تیاری کی اپیل کی۔

کمیٹی نے کہا کہ آج ملک بھر میں20 ہزار سے زائد مقامات پر قانون کی کاپیاں جلائی گئیں۔ اے آئی کے ایس سی سی نے دہلی کے آس پاس کے300 کلومیٹر کے تمام اضلاع کے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دہلی میں یوم جمہوریہ ٹریکٹر پریڈکی تیاری کریں اور سرحدوں پر جمع ہوں۔ ہندوستان میں18 جنوری کو تمام اضلاع میں یوم خواتین کسان منایا جائےگا، بنگال میں20 تا22 جنوری مہاراشٹر میں24 تا26 جنوری،کیرالا ، تلنگانہ ، آندھراپردیش میں 23 تا25 جنوری اور اوڈیشہ میں 23 جنوری کو گورنر کے آفس کے سامنے اجتماع کیا جائے گا۔

اے آئی کے ایس سی سی نے کہا ہے کہ گذشتہ 50 دنوں سے حکومت نے ملک کے عوام اور کسانوں کے سامنے مستقل طور پرکوئی سچائی پیش نہیں کی ہے کہ ان قوانین سے کسانوں کو کیا فائدہ ہوگا۔ اس کا استدلال ہے کہ تکنیکی ترقی، سرمایہ کاری ، اور مجموعی طور پر ترقی ہوگی۔حکومت نے خانگی سرمایہ کاروں کی مدد کے لئے ایک لاکھ کروڑ روپئے مختص کئے ہیں لیکن وہ تکنیکی ترقی سرمایہ کاری اور دیگر اہم امور پر سرمایہ کاری نہیں کرنا چاہتی۔ جب کارپوریٹ سرمایہ کاری کرے گا تو اس کا مقصد زیادہ منافع حاصل کرنا اور زمین اور پانی کے وسائل پر قبضہ کرنا ہے ۔تنظیم نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نہ صرف کسانوں کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں ناکام رہی ہے بلکہ ملک کی سپریم کورٹ کے سامنے بھی حقائق پیش نہیں کیا ہے ۔