Tuesday, May 14, 2024
Homesliderسیلاب سے متاثرہ افراد کی امدادی رقم کی تقسیم کےلئے کوئی قواعد...

سیلاب سے متاثرہ افراد کی امدادی رقم کی تقسیم کےلئے کوئی قواعد نہیں

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: اب جب  کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) شہر میں سیلاب سے متاثرہ افراد میں  امدادی رقم تقسیم کررہی ہے لیکن  آر ٹی آئی کے ایک سوال نے انکشاف کیا ہے کہ فائدہ اٹھانے والوں کے انتخاب کے لئے کوئی معیار موجود نہیں ہے۔

آر ٹی آئی درخواست دہندہ نے جی ایچ ایم سی سے کہا کہ وہ رہنما خطوط یا معیار کے بارے میں معلومات فراہم کرے جس کی بنیاد پر مستفید افراد کی شناخت کی جا رہی ہے۔ جی ایچ ایم سی کے چیف فنانشل ایڈوائزر نے اس سوال کا جواب دیا  کہ اس کے متعلق دفتر میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں جو شہر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی شناخت کے بارے میں کسی سروے ، تخمینے یا اطلاعات کی تفصیلات  کے متعلق کیا گیا تو اس کا جواب دوبارہ وہی ملاکہ اس دفتر میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہے۔

یہ بھی بتایا گیا کہ سیلاب میں اپنے لواحقین سے محروم ہونے والے 30 افراد کے لواحقین کو ہر ایک کو 5 لاکھ روپئے کاچیک ​​فراہم کیا گیا ہے۔ جی ٹی ایم سی بھی آر ٹی آئی کے استفسار کے مطابق سیلاب سے متاثرہ افراد سے متعلق زون ، سرکل اور وارڈ وار بریک اپ فراہم نہیں کرسکا۔ تاہم  جواب میں بتایا گیا کہ درخواست گزار کو معلومات فراہم کرنے کے لئے جی ایچ ایم سی کے ڈپٹی کمشنرز کو یہ سوال بھیج دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں حیدرآباد اپنی تقریبا 100 سالہ تاریخ کا ایک بدترین سیلاب دیکھا ہے جس نے حیدرآباد کے کئی علاقو ں کو ڈبو دیا ۔سیلاب کے بعد حکومت نے راحت کاری کے اقدامات کرتے ہوئے ہر گھر کو 10 ہزار روپئے مالی امداد فراہم کی لیکن اس امداد میں بدعنوانی ، رقم اصل مستحقین  تک نہ پہنچنے ، درمیانی افرا دکی جانب سے 10 کی بجائے 5 ہزار دینے ، کارپوریٹر اور مقامی سیاسی قائدین کے قریبی افراد کو رقم دینے اور دیگر کو نظر انداز کرنے کے علاوہ کئی ایک بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔