Tuesday, May 14, 2024
Homesliderسیلاب کے پانی میں3 ماہ قبل بہہ جانے والا عامر ہنوز لاپتہ،...

سیلاب کے پانی میں3 ماہ قبل بہہ جانے والا عامر ہنوز لاپتہ، ماں خدیجہ بیگم کو بیٹے کے واپسی کی امید

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ الجھن ، افسردہ اور غیر یقینی صورتحال   کا شکار  خدیجہ بیگم کشن باغ کے اسدبابا نگر میں اپنے مکان میں بستر پر بیٹھی اپنے بیٹے کی خبر کے منتظر ہیں۔قریب تین ماہ گزرچکے  ہیں لیکن خدیجہ بیگم اور شیخ مہتاب کے اکلوتے بیٹے شیخ عامر کے بارے میں ابھی تک کوئی خبر نہیں ملی ہے۔گذشتہ سال 18 اکتوبر کو ہی شدید بارش کی وجہ سے حمایت ساگر کے دروازے کھولے جانے کے بعد کشن باغ کے قریب دریائے موسی میں پانی کے بہاؤ کے بعد عامر لاپتہ ہوگیا تھا۔ اس کے بعد سے ہر روز کچھ مثبت خبریں ملنے کی امید میں اہل خانہ موسی کے راستے سے پولیس اسٹیشن جاتے رہتے ہیں لیکن ان کی ہر بار کی چکر بیکار ہی گئی ہے ۔

عامر کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کے بارے میں غیر یقینی صورتحال اب ناقابل برداشت خوف میں بدل گئی جب علما  نے یہ کہا کہ عامر کے تعلق  میں کوئی بھی رسم یا تقریب انجام دینے سے پہلے وہ اس بات پر یقین کریں گے کہ وہ اب زندہ نہیں ہے۔ ماں کے لئے یہ ناممکن ہے۔  جیسا کہ خدیجہ  نے کہا کہ میں اس پر کیسے یقین کرسکتی ہوں؟ وہ بہت کم عمر تھا۔

گھر والوں نے اب کم سے کم لاش کا سراغ لگانے کی کوششیں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔  اس ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے  عامر کے چیچا زاد بھائی اسحاق  نے کہ کہ اگر ہمیں جسم مل جائے تو ہم اسے مناسب انداز میں تدفین کر سکتے ہیں۔ پولیس نے ہمیں تین بار فون کیا اور ہمیں لاشیں دکھائیں ، لیکن وہ عامر کے نہیں تھیں ۔ایک اور تلخ حقیقت یہ بھی ہے حکومت نے اکتوبر کے سیلاب میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم پولیس ریکارڈ کے مطابق عامر ابھی بھی لاپتہ ہے اور خاندان معاوضے کے لئے اہل نہیں ہے۔

بہادر پورہ پولیس اسٹیشن میں 18 اکتوبر کو سہ پہر ساڑھے تین بجے دائر ایف آئی آر کے مطابق پینٹر کی حیثیت سے کام کرنے والا عامر اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ موسیٰ ندی میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کو دیکھنے گیا تھا لیکن وہ  پانی میں گرگیا تھا۔ڈی ایچ درگا پرساد ایس ایچ او بہادر پورہ نے کہا کہ ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے اور شہر اور پڑوسی اضلاع کے تمام تھانوں کو ایک نظر آؤٹ نوٹس بھیجا گیا ہے۔ تین بار ہمیں موسیٰ ندی کے راستے پر لاشیں ملنے کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور ہم نے عامر کے اہل خانہ سے رابطہ کیا۔ تاہم  وہ اس کی شناخت نہیں کر سکے۔