Sunday, May 19, 2024
Homeٹرینڈنگسیکریٹریٹ کا ملبہ عثمانیہ یونیورسٹی  میں ڈالنے کا حکومت کا منصوبہ،طلبہ احتجاج...

سیکریٹریٹ کا ملبہ عثمانیہ یونیورسٹی  میں ڈالنے کا حکومت کا منصوبہ،طلبہ احتجاج کے لئے تیار

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ حیدرآباد میں تعلیمی اداروں کا جب بھی تذکرہ ہوتا ہے تو سب سے پہلے عثمانیہ یونیورسٹی کا نام آتا ہے کیونکہ یہ ایک تاریخی اور شہر کی قدیم یونیورسٹی ہے لیکن اس کی کھلی اراضی پر حکومت کی نظر ہے۔عثمانیہ یونیورسٹی کی کھلی اراضی پر حکومت کوئی فائدے مند عمارت تعمیر کرنے یا کوئی اور کام کرنے کا منصوبہ نہیں رکھتی بلکہ کھلی اراضی پر کچرے کا انبار لگانے کے علاوہ  اب سیکریٹریٹ کی عمارت منہدم ہونے کے بعد اس کا ملبہ عثمانیہ یونیورسٹی کے کسی حصے میں ڈالنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس پر عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبہ میں تشویش پائی جاتی ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ حکومت کی جانب سے عثمانیہ یونیورسٹی کی اراضی پر ملبہ یا کچرے کے انبار  ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے بلکہ ماضی میں بھی جی ایچ ایم سی نے عثمانیہ یونیورسٹی کی کھلی اراضی کے کسی حصے میں کچرے کا ڈھیر لگانے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن طلبہ کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد یہ منصوبہ ختم کر دیا گیا تھا۔

عثمانیہ یونیورسٹی کی طلبہ تنظیموں کے نمائندوں نے میڈیا سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب حکومت کی نظر عثمانیہ یونیورسٹی کی کھلی اراضی پر رہی ہو بلکہ ماضی میں جی ایچ ایم سی نے لوور ٹینک بنڈ کے جواہر نگر کہ کچرے کے علاقے کو یونیورسٹی منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن طلبہ  کی شدید ناراضگی اور احتجاج کے بعد یہ منصوبہ روک دیا گیا تھا لیکن اب ایسی خبریں آرہی ہیں کہ ریاست تلنگانہ کی حکومت سیکریٹریٹ کی موجودہ عمارت منہدم ہونے کے بعد اس کا ملبہ جو کہ ہزاروں ٹن میں ہوگا اسے یونیورسٹی کے کسی حصے میں ڈال دینے کا منصوبہ رکھتی ہے۔