Saturday, May 18, 2024
Homeتازہ ترین خبریںسی اے اے کے خلاف احتجاج پر لکھنؤ میں اے آئی ایم...

سی اے اے کے خلاف احتجاج پر لکھنؤ میں اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما کی گرفتاری

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنؤ: لکھنؤ میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ضلعی سکریٹری عزیز الرحمٰن کو شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) اور شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کے خلاف احتجاج میں ہونے والے تشدد کے بعد ملک سے بغاوت کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

عزیز الرحمن جنہیں ’بازار خالہ‘ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا،وہ پیر کے روز دارالعلوم ندوات العلماء کی جانب سے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف کئے گئے مظاہرے کا حصہ تھے۔اس سے قبل 13دسمبر کو ہونے والے احتجاج میں بھی وہ شامل تھے۔ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہا”ان پر لوگوں کو تشدد پر اکسانے کا الزام عائد کیا گیا ہے،جو کہ بغاوت کے مترادف ہے“۔

پیر کے روز دارالعلوم ندوات العلماء میں مظاہرہ اس وقت پر تشدد ہو گیا تھا،جب طلباء نے پولیس پر پتھراؤ کیا ۔یہ طلباء اتوار کے روز دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلباء کے خلاف پولیس کارروائی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔اس دوران پولیس کو طلبہ کو قابو کرنے کے لئے ہلکی طاقت کا استعمال کرنا پڑا اور اس کے بعد جامعہ کو پانچ جنوری تک بند کر دیا گیا۔

ادھر پیر کو ہونے والے تشدد کے الزام میں 19 افراد کو ماؤ میں گرفتار کیا گیا ہے اور ویڈیو فوٹیج کے ذریعہ دیگر افراد کی شناخت کا عمل جا ری ہے۔یو پی کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے کہا کہ ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کی صورتحال اب قابو میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس چوکس ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سماج دشمن عناصر کے ذریعہ پھیلائی جانے والی افواہوں پر توجہ نہ دیں۔