Wednesday, May 1, 2024
Homesliderسی بی آئی کی جانب سے مردہ قرار دی جانے والی 80...

سی بی آئی کی جانب سے مردہ قرار دی جانے والی 80 سالہ خاتون عدالت پہنچ گئی

- Advertisement -
- Advertisement -

پٹنہ۔ بہار کے سیوان ضلع میں ایک 80 سالہ خاتون اور ایک بڑے مقدمہ کی اہم گواہ مظفر پور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں پیش ہوئی اور جج کو بتایا کہ وہ زندہ ہے حالانکہ سی بی آئی نے  اسے مردہ قرارد یا تھا ۔بادامی دیوی جو 13 مئی 2016 کو سیوان میں صحافی راجدیو رنجن کے قتل کی اہم گواہ ہیں، ا س نے دعویٰ کیا کہ سی بی آئی نے 24 مئی کو عدالت میں ان کی موت کی رپورٹ داخل کی تھی۔

جب مجھے معلوم ہوا کہ سی بی آئی نے عدالت میں میری موت کی رپورٹ داخل کردی ہے، تو میں صدمے میں چلی گئی۔ یہ میرے لیے مایوس کن اور تکلیف دہ تھا۔ پھر میں ووٹر شناختی کارڈ، پین کارڈ اور آدھار کارڈ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئی تاکہ اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دے سکوں ۔بادامی دیوی جج پونیت کمار گرگ کے سامنے پیش ہوئیں اور ان کی پیشی کے بعد عدالت نے سی بی آئی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے اور وضاحت کرنے کو کہا ہے کہ اس نے عدالت میں موت کی تصدیق کی رپورٹ کن بنیادوں پر پیش کی ہے۔

ان کے وکیل شرد سنہا نے کہا راج دیو رنجن کے قتل میں مرحوم ایم پی محمد شہاب الدین سمیت 8 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق شہاب الدین کے قریبی ساتھی لڈن میاں کو راجدیو رنجن کے قتل کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ملزمان بادامی دیوی کے گھر پر نظریں جمائے ہوئے تھے۔ وہ زبردستی اس کی جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتے تھے اور راجدیو رنجن وہ صحافی تھے جنہوں نے ایک ہندی اخبار کے ذریعے یہ مسئلہ اٹھایا۔ وہ سیوان کے اس اخبار کا بیورو چیف تھا۔ ایک سلسلہ وار کوریج کی وجہ سے ان کو نشانہ بنایا گیا ۔  ملزم نے اس کے خلاف سازش کی اور 13 مئی 2016 کو سیوان کے اسٹیشن روڈپرقتل کردیا۔

بادامی دیوی اس مقدمہ کی کلیدی گواہ ہیں اور سی بی آئی جو کہ اہم تفتیشی ایجنسی سمجھی جاتی ہے،اس  نے بغیر تصدیق کے عدالت میں اس کی موت کی رپورٹ پیش کی، یہ ملزمین اور سی بی آئی کے تفتیش کاروں کی اس طرح موت کی جھوٹی رپورٹ کے ذریعے ملزمین کی مدد کرنے کی واضح اور گہری سازش ہے۔ ۔ بادامی دیوی کی پیشی کے بعد عدالت نے سی بی آئی پر برہمی کا اظہار کیا ۔ اس نے سی بی آئی کو وضاحت داخل کرنے کے لیے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی ہے ۔