Monday, May 20, 2024
Homeبین الاقوامیشادی میں تاخیر ،کم بچوں کی پیدائش،امارات کے سرفہرست مسائل

شادی میں تاخیر ،کم بچوں کی پیدائش،امارات کے سرفہرست مسائل

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی ۔ متحدہ عرب امارات میں پانچ برس کے دوران بچوں کی پیدائش میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ملک میں پیدائش کی شرح 5.2 فیصد سے کم ہو کر 3.2 فیصد ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اعداد و شمار منظر عام پر آنے کے بعد ملک میں یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ آخراس کی بنیادی وجہ کیا ہے؟امارات میں خواتین اور زچگی کے امور کے ماہرین نے اس کا بڑی وجہ شادی میں تاخیر بتائی ہے۔ اس کی وجہ سے دیگر مسائل بھی پیدا ہورہے ہیں۔

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق اماراتی خواتین میں بچے پیدا کرنے کی صلاحیت ماضی کے مقابلے میں بہت سارے اسباب کی وجہ سے کم ہوئی ہے۔  شادی میں تاخیر اور نجی زندگی کے حساب پر پیشہ وارانہ زندگی کو بہتر بنانے کافکر بھی اس کا اہم سبب ہے۔ علاوہ ازیں ذیابیطس اور موٹاپے جیسے امراض کے پھیلاؤ نے بھی خواتین کی شادابی پر اثر ڈالا ہے۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اماراتی خواتین میں شادابی کی شرح گذشتہ 30 برس کے دوران 50 فیصد سے کم ہوئی ہے۔ ان دنوں خلیج عرب میں سب سے کم بچے پیدا کرنے والی خواتین کا تعلق امارات سے ہے۔لطیفہ اسپتال میں خواتین اور زچگی کے امراض کے شعبے کی سربراہ ڈاکٹر منی تہلک نے کہا ہے کہ خواتین میں اس حوالے سے کمی کا مشاہدہ دواخانہ  میں روزانہ کی بنیاد پر ہو رہا ہے۔

ڈاکٹر تہلک نے مزید کہا ہے  کہ ہمارے دواخانہ میں ہر روز 15 خواتین آتی ہیں جن میں سے پانچ حمل اور بچے پیدا کرنے میں ناکامی کی شکایت کرتی ہیں۔بعض ایسی خواتین بھی آتی ہیں جو کئی بچوں کی ماں ہوتی ہیں لیکن انجانے اسباب کی بنیاد پر کئی برس سے ماں بننے کی خواہش کے باوجود ماں نہیں بن رہی ہوتی ہیں۔