Monday, May 20, 2024
Homeبین الاقوامیشام پر اسرائیلی میزائل حملہ، روس کا فوجی طیارہ لاپتہ

شام پر اسرائیلی میزائل حملہ، روس کا فوجی طیارہ لاپتہ

روس کی وزارت دفاع کے اعلان کے مطابق روس کا ایک فوجی طیارہ جس میں 14 عسکری اہل کار سوار تھے، پیر کو رات گئے شام کے ساحل کے نزدیک بحیرہ روم کے اوپر پرواز کے دوران راڈار کی اسکرین سے غائب ہو گیا۔ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات گیارہ بجے پیش آیا جب کہ اسی دوران شام کے شہر لاذقیہ کو اسرائیل کی جانب سے میزائل حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔منگل کے روز جاری بیان میں روسی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ ” ایل۔20 طیارہ کے عملہ سے اس وقت رابطہ منقطع ہوا جب وہ حمیمیم کے فضائی اڈّہ کی جانب واپسی کے دوران شام کے ساحل سے 35 کلو میٹر کی دوری پر بحیرہ روم کے اوپر محوِ پرواز تھا”۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی طیارہ کے عملہ کے انجام کے بارے میں ابھی تک کوئی علم نہیں اور طیارہ کی تلاش جاری ہے۔وزارت دفاع کے مطابق طیارہ کے راڈار اسکرین سے غائب ہونے کے وقت اسرائیل کے چار ایف 150 16 طیارے شام کے صوبے لاذقیہ میں انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنا رہے تھے۔ لاذقیہ ملک کے شمال مغرب میں شامی صدر بشار الاسد کا گڑھ شمار کیا جاتا ہے۔دوسری جانب روسی خبر رساں ایجنسی “ریا نووسٹی” نے ایک عسکری ذرائع کے حوالہ سے بتایا ہے کہ شامی فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں فائرنگ کی۔روسی وزارت دفاع کا یہ بھی کہنا ہے کہ “طیارہ سے جس وقت رابطہ منقطع ہوا اسی دوران ہمارے راڈارز نے مذکورہ علاقہ میں موجود فرانسیسی لڑاکا بحری جہاز پر سے میزائل داغے جانے کا پتہ چلایا”۔ادھر پیرس نے فوری طور پر روس کے الزام کی تردید کر دی ہے۔ فرانسیسی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ “فرانسیسی افواج اس حملہ میں کسی طور بھی ملوث ہونے کی تردید کرتی ہیں”۔شامی حکومت نے پیر کے روز ایک بحری میزائل حملہ کی تصدیق کی جس کے دوران ساحلی شہر لاذقیہ میں متعدد ٹھکانوں کے علاوہ حمیمیم کے فوجی اڈہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔شامی حکومت کے زیر انتظام میڈیا کے مطابق لاذقیہ میں ٹیکنیکل انڈسٹریز کارپوریشن کو نشانہ بنانے والے میزائلوں اور ڈرون طیاروں پر روک لگا دی گئی اور اس دوران میزائل شکن نظام نے ان میں سے کئی کو مار گرایا۔شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد کے مطابق حملہ میں لاذقیہ میں ٹیکنیکل انڈسٹریز کارپوریشن کے گوداموں میں گولہ بارود کے ڈپوؤں کو تباہ کر دیا گیا۔ادھر اسرائیلی فوج نے شامی ٹھکانوں پر اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران طیارہ کے لاپتہ ہونے سے متعلق روسی وزارت دفاع کے اعلان پر تبصرہ سے انکار کر دیا۔ اسرائیلی فوج کی ترجمان نے پیر کی شب ایک بیان میں کہا کہ “ہم باہر سے آنے والی خبروں پر تبصرہ نہیں کرتے”۔ ترجمان نے اپنی قیادت کے ساتھ اس معاملہ پر بحث کے لیے مہلت طلب کر لی۔دوسری جانب ایک امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ شام حکومت کی طیارہ شکن توپ نے غیر دانستہ طور پر روسی طیارہ کو مار گرایا ، جس کے بارے میں روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ وہ پیر کی شب بحیرہ روم کے اوپر “لاپتہ” ہو گیا۔ امریکی عہدیدار نے برطانوی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ امریکہ کے نزدیک شامی حکومت کے دفاعی نظام نے اسرائیلی میزائلوں کا راستہ روکنے کے دوران غلطی سے روسی طیارہ مار گرایا۔